عالمی یومِ ماحولیات 2018ایک علامتی تقریب نہیں ، ایک مشن ہے:ڈاکٹر ہرش وردھن
نئی دہلی19فروری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے پلاسٹک کوایک تشویشناک آفت قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ خود وزارت کو پلاسٹک کے استعمال کی حوصلہ شکنی کے معاملے میں قیادت کرنی چاہئے۔ آج یہاں عالمی یوم ماحولیات 2018 کے لئے ہندوستان کا عالمی میزبان کے طور پر اعلان کرتے ہوئے ایک تقریب میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ہندوستان کے لئے عالمی یوم ماحولیات 2018 صرف ایک علامتی تقریب نہیں ہے بلکہ ایک مشن ہے۔ وزیر نے لوگوں کو دعوت دی کہ وہ ماحول کو کثافت سے پاک کرنے کی اپنی ذمے داری کو پورا کریں اور ان پر زور دیا کہ وہ اپنی روزمرہ کی زندگی میں گرین گڈ دِیڈس کو اپنائیں۔ اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ ہندوستانیوں نے فطرت کے ساتھ ہم آہنگی سے رہنے کو زمانہ قدیم سے ہی سیکھ لیا تھا، ڈاکٹر ہرش وردھن نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کے لیے ماحولیاتی مسائل صرف تکنیکی مسائل نہیں ہیں، بلکہ صحیح معنی میں اخلاقی مسائل ہیں اور مستقبل کی نسلوں کے لیے ایک تحریک کی حیثیت رکھتے ہیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایرک سولہیم نے کہا کہ پلاسٹک ایک زبردست ماحولیاتی اور صحت سے متعلق مسئلہ ہے۔اقوام متحدہ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور ماحولیات کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے جوطریقہ کار اختیار کیا ہے اس کی وجہ سے ملک میں ماحولیات کے بارے میں مذاکرات کی نوعیت تبدیل ہوگئی ہے۔اس موقع پراظہارِخیال کرتے ہوئے ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت کے سکریٹری جناب سی کے مشرا نے کہاہے کہ اس سال کی یوم ماحولیات کی تقریبات حکومت کی طرف سے دیرپا ترقی کے عہد کی عکاسی کرتی ہے۔ انھوں نے اس بات کواجاگرکیاہے کہ کوشش یہ کی جارہی ہے کہ کہیں بہتر دنیا مستقبل کی نسلوں کے حوالے کی جائے۔ جناب مشرا نے یہ بھی کہاہے کہ متعلقہ وزارت پلاسٹک سے پھیلنے والی آلودگی کے نقصانات کے بارے میں عوامی آگاہی پیدا کرنے کے لیے کام کررہی ہے۔اس سے پہلے کثافت سے پاک ماحول کی کوشش کے طور پر ڈاکٹر ہرش وردھن اور جناب سولہین نے لودھی اسٹیٹ سے اندرا پریاورن بھون تک بجلی سے چلنے والی کار میں سفر کیا۔