ریاست میں امن برقرار رکھنے سیاسی پارٹیاں مل کر کام کریں: کمار سوامی

Source: S.O. News Service | By Jafar Sadique Nooruddin | Published on 12th July 2017, 1:16 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو:11/ جولائی(ایس اونیوز) ریاست کے ساحلی علاقوں میں فوری طور پر امن وامان برقرار رکھنے ریاستی حکومت اور بی جے پی کو آپسی تعاون سے کام کرنا ہوگا۔ یہ بات آج سابق وزیراعلیٰ اور ریاستی جنتادل (ایس) صدر ایچ ڈی کمار سوامی نے کہی۔اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ریاست میں نظم وضبط کا نظام ٹوٹ چکا ہے۔ لوگوں کو یہ سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ ریاست میں حکومت ہے بھی یا نہیں۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا گہری نیند میں ہیں اور افسران من مانی سے کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہر ضلع میں الگ الگ نوعیت کا ایک مسئلہ سراٹھارہا ہے۔ ریاستی حکومت کو چاہئے کہ سیاسی مقاصد سے بالا تر ہوکر امن وامان برقرار رکھنے کی طرف توجہ دیں۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی پارٹیوں کو فرقہ وارانہ فسادات کی آگ میں اپنی روٹیاں سیکھنے کی بجائے سیاسی اختلافات سے بالا تر ہوکر فوری طور پر امن کی برقراری کا کام کرنا چاہئے۔کل وزیراعلیٰ سدرامیا کی اعلیٰ پولیس افسران کے ہمراہ میٹنگ کو نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ پچھلے دو ماہ سے ساحلی علاقوں میں صورتحال بگڑ چکی ہے۔ وزیراعلیٰ سدرامیا کو چاہئے کہ سب سے پہلے خفیہ محکمہ کے آئی جی پی کی باز پرس کریں کہ وہ اتنے دنوں تک کیا کررہے تھے، انہوں نے کہا کہ ہر دن صبح پانچ بجے ضابطہ کے مطابق خفیہ محکمہ کے آئی جی پی کو اپنی طرف سے رپورٹ وزیر اعلیٰ کو پہنچانی چاہئے، لیکن اب تک کتنی بار آئی جی پی نے وزیر اعلیٰ کو رپورٹ پہنچائی ہے اس کی جانچ کی جائے۔ اگلے انتخابات میں دوبارہ اقتدار پر آنے کے متعلق وزیراعلیٰ سدرامیا کے دعویٰ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ ایسا بالکل نہیں ہے کہ کرناٹک کے عوام نے کانگریس کو ووٹ دینے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے۔ ان پر درج جنتکل کانکنی معاملے کے مقدمات کے بارے میں کمار سوامی نے کہاکہ محکمہئ پولیس کو فرضی دستاویزات دے کر ان پر مقدمہ دائر کیاگیا ہے، انہیں یقین ہے کہ بہت جلد وہ اس معاملے میں بے قصور ثابت ہوں گے۔ بی جے پی رکن پارلیمان شوبھا کارند لاجے کی طرف سے ساحلی کرناٹک کے حالات سے متعلق اشتعال انگیز بیان بازی پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہا کہ انہیں ایک ماں کے جذبے سے بات کرنا چاہئے، اس طرح کی اشتعال انگیزی سے گریز کرتے ہوئے اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ مرکزی وزیر سدانند گوڈا کی طرف سے کل آر ایس ایس کارکن شرتھ کے گھر پہنچ کر اس کے والدین کو دلاسہ دئے جانے اور اس کے انتقام کی بات کہے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ ایک نوجوان کی موت پر اس طرح کی گندی سیاست سدانند گوڈا کو زیب نہیں دیتی۔ہندو مسلم بھائی چارگی کو توڑنے کی سدانند گوڈا نے جو کوشش کی ہے اسے کمار سوامی نے قابل مذمت قرار دیا اور کہاکہ بہت جلد پارٹی امتیازات سے بالا تر ہوکر سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڈا ساحلی علاقوں میں ایک امن میٹنگ کا اہتمام کریں گے، اس میٹنگ کی تاریخ کا اعلان کل کیا جائے گا۔میٹنگ میں وزیر اعلیٰ سدرامیا کو بھی مدعو کرنے پر غور کیاجارہا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

طالبہ کا قتل: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے لو جہاد سے کیا انکار

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کو کہا کہ ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرے مٹھ کا قتل لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے میسور میں میڈیا کے نمائندوں سے کہاکہ میں اس فعل کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ قاتل کو فوری گرفتار کر لیا گیا۔ یہ لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ حکومت اس بات کو ...