خواتین کو رات کی شفٹ میں کام کرنے کی اجازت نہ دی جائے، تحفظ خواتین کویقینی بنانے ایوان کمیٹی کی سفارش: این اے حارث
بنگلورو:28/مارچ(ایس او نیوز) خواتین کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے ریاستی لیجسلیچر کی ایک کمیٹی نے حکومت سے سفارش کی ہے کہ آئی ٹی بی ٹی کمپنیوں میں خواتین کو رات کی شفٹ میں کام کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔ آئی ٹی بی ٹی کمپنیوں میں خواتین کو صرف دن کی ذمہ داریوں پر متعین کرنے کی ہدایت دینے آج لیجسلیچر کمیٹی برائے بہبودی ئ خواتین واطفال نے سفارش کی۔کمیٹی کے چیرمین این اے حارث کی طرف سے ایوان میں پیش کی گئی سفارشات میں کہاگیا ہے کہ خواتین، اطفال، معذورین، ذہنی معذورین، معمر افراد وغیرہ کی فلاح کیلئے کمیٹی نے کئی نکات کا جائزہ لے کر اپنی رپورٹ پیش کی ہے۔ کمیٹی نے شہر بھر میں خواتین پر بڑھتے ہوئے حملوں کے واقعات کے بعد بائیو کان اور انفوسس کیمپس کا معائنہ کیا۔ یہاں متعدد خواتین نے انہیں درپیش مشکلات کمیٹی کے سامنے رکھیں، جس کے بعد کمیٹی نے سفارش کرنے کا فیصلہ کیا کہ آئی ٹی بی ٹی کمپنیوں میں خواتین کو رات میں کام کرنے کی اجازت نہ دی جائے اور صرف مردوں کو ان شفٹوں میں کام کرنے کا موقع دیا جائے۔ این اے حارث نے بتایا کہ کمیٹی نے خواتین پر حملوں اور مظالم کے متعدد معاملات کا جائزہ لیا۔ کئی جنسی ہراسانیوں کے معاملوں میں پولیس نے ملزمین کو گرفتار ہی نہیں کیا، جبکہ ان پر برسوں گزر رہے ہیں۔ ایسے ملزمین کو گرفتار کرنے کیلئے کمیٹی نے قوانین میں سخت ترمیم لانے کی سفارش کی ہے۔گارمنٹ کمپنیوں میں برسر روزگار خواتین کو دی جانے والی سہولیات کو کمیٹی نے ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کارخانوں کے مالکان پر یہ لازم کیا جائے کہ خواتین کو دی جانے والی سہولیات بلاناغہ دی جائیں۔انہیں ٹرانسپورٹ اور میڈیکل سہولیا ت مہیا کرائی جائیں۔کمیٹی نے اسکولوں اور کالجوں میں بچیوں کو لانے اور لے جانے والی گاڑیوں میں سی سی ٹی وی کیمرہ لازمی قرار دیاہے، اور کہا کہ بہت سارے اسکولوں میں سی سی ٹی وی کیمرے موجود نہیں ہیں، اس کیلئے بھی سخت ہدایات محکمہئ تعلیمات کی طرف سے جاری کی جانی چاہئے۔