ہبلی اسپتال میں ڈاکٹروں کی لاپروائی سے خاتون کی موت کا الزام ؛ گھروالوں نے کیا احتجاج؛ ڈاکٹروں نے کی تردید
ہبلی29؍اگست (ایس او نیوز) یہاں سٹی کلینک میں ایک خاتون کی موت کے لئے استپال کے ڈاکٹروں کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے خاتون کے رشتہ داروں نے کلینک کے سامنے احتجاج کیا ۔ مگر اسپتال کے ڈاکٹروں نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ خاتون کو بچانے کی ہرممکن کوشش کی گئی تھی۔
اطلاع کے مطابق بما پورگلی کی رہنے والی نکھتا بھرت گوٹیکر (23) کو زچگی کے لئے اسپتال میں داخل کیاگیا تھا اور آپریشن کے ذریعہ اس نے لڑکے کو جنم دیا۔ تاہم زچگی کے بعد شدید بلیڈنگ ہونے سے ڈاکٹروں نے فوراً 16 بوتل خون طلب کیا تو رشتہ داروں نے خون کا انتظام کردیا۔ تاہم ڈاکٹروں نے بتایا کہ نکھتا نے رات میں ہی دم توڑ دیا جس کے بعد اس کے رشتہ داروں نے کلینک کے سامنے ہنگامہ کیا۔
رشتہ داروں نے الزام لگایا کہ ہنگامہ کرنے کے بعد ڈاکٹروں نے جھوٹ کہا کہ وہ ابھی زندہ ہے اور آئی سی یو میں علاج کا ڈارمہ کیا پھر صبح 4 بجے اسے مردہ قرار دیا ۔اس سلسلہ میں رشتہ داروں نے اسپتال کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے خاتو ن کی موت کے لئے ڈاکٹر وں کی لاپروائی کو ذمہ دار قرار دیا ۔اسپتال میں احتجاج کی اطلاع ملتے ہی پولس موقع پر پہنچی اور احتجاجیوں پر قابو پایا۔
اس سلسلہ میں سیٹلائٹ ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔اُدھر اسپتال کی لیڈی ڈاکٹر ویدیا جوشی نے اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ خاتون کی بلیڈنگ روکنے کی ہرممکن کوشش کی گئی تھی اور اُسے بچانے کے لئے تمام تدابیر اختیار کی گئی تھی، لہٰذا ڈاکٹروں پر لاپروائی کا الزام لگانا بالکل بے بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں نے اُسے بچانے کی پوری رات کوشش کی ہے۔ ہمارے پاس وڈیو ریکارڈنگ بھی موجود ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہم نے مریضہ کو بچانے کے لئے کس حد تک کوششیں کی ہیں۔