مینگلور میں زچگی کے بعد خاتون کی موت۔ لاش کی آخری رسومات کے لئے مائیکے اور سسرال میں تنازعہ۔ پولیس کی مداخلت سے مسئلہ ہوا حل
منگلورو31؍اگست ( ایس او نیوز) لیڈی گوشن اسپتال میں آپریشن سے زچگی کے بعد مزید علاج کے لئے وینلاک اسپتال میں داخل کی گئی خاتون دپیکا اچاریہ کی موت نے مائیکے اور سسرال میں اس وقت ایک تنازعہ کھڑا کردیا جب لاش کو اسپتال سے اپنی تحویل میں لینے کا موقع آیا۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق دپیکا کے شوہرپرکاش اچاریہ اور اس کے گھر والوں نے لاش کو آخری رسومات ادا کرنے کے لئے مائیکے والوں کے حوالے کرنے کے لئے یہ شرط رکھی کہ جب تک اس کے جسم پر موجودزیورات انہیں واپس لوٹائے نہیں جاتے تب تک وہ لاش کو تحویل میں لینے کے کاغذات پر دستخط نہیں کرے گا۔یا پھر سسرال والے ہی آخری رسومات انجام دیں گے۔ اور اپنی شرط منوانے کے لئے پرکاش اچانک لاپتہ ہوگیا۔
کہاجاتا ہے کہ ساڑھے سات مہینے کی حاملہ دپیکا خصوصی رسم ادا کرنے کے بعد 23اگست کو زچگی کے لئے موڈبیدری میں واقع اپنے ماں باپ کے گھر آئی تھی۔ پھر اچانک حمل سے متعلقہ مسئلہ پیداہوجانے پر 25اگست کوموڈبیدری کے ایک نجی اسپتال میں اسے داخل کیا گیا۔ وہاں سے اسی دن اس کو لیڈی گوشن اسپتال میں منتقل کیا گیاجہاں اس کی حالت دیکھتے ہوئے سیزیرین آپریشن کے ذریعے ایک مرد بچے کی ڈیلیوری کی گئی، اور مزید علاج کے لئے دیپکا کو وینلاک اسپتال میں منتقل کیا گیا۔ 28اگست کو وینلاک اسپتال میں ہی دیپکا کی موت واقع ہوگئی۔اس کے ساتھ ہی مائیکے اور سسرال والوں کے بیچ تنازعہ کھڑا ہوگیا۔ دونوں طرف کے حامی اسپتال میں جمع ہوگئے اور زبردست تکرار شروع ہوگئی۔
پانڈیشور پولیس کو جب اس واقعے کا علم ہواتو اس نے اسپتال پہنچ کرسب سے پہلے وہاں پر موجود ہجوم کو منتشر کیا ۔پھر دونوں خاندانوں کے کچھ ذمہ داروں کو پولیس اسٹیشن لے جاکر سمجھانے بجھانے کا کام کیا۔پانڈیشور پولیس انسپکٹر سائی ناتھ نے بتایا کہ اس مسئلے کو باہمی گفت و شنید سے حل کرلیاگیا اور اس کے بعد29اگست کی شام کو دپیکا کی لاش آخری رسومات کے لئے اس کے سسرال والوں کے حوالے کی گئی۔
دیپکا کے گھر والوں نے بتایا ہے کہ دپیکا نے جس بچے کو جنم دیاتھا وہ فی الحال اسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج ہے۔ اور دپیکا کے شوہر نے بچے کو اپنی تحویل میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔