کھڑکی مسجد محفوظ ہے:آرکیالوجیکل سروے
نئی دہلی5نومبر(آئی این ایس انڈیا) جنوبی دہلی میں واقع کھڑکی مسجد کے بارے میں پچھلے دنوں اطلاع ملی کہ اس تاریخی مسجد کے باہر نصب شدہ بورڈ پر سے اس کا نام بار بار مٹایا جارہا ہے اور اس کے بارے میں مقامی لوگ دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ مہارانا پرتاپ کا قلعہ ہے۔ اس سلسلے میں دہلی اقلیتی کمیشن کے نوٹس پر آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے دہلی ضلع کے سپرنٹنڈنٹ نے لکھ کر اور مقدمے کی سماعت میں آکر کمیشن کو یقین دلایا ہے کہ مذکورہ مسجد پوری طرح سے محفوظ ہے اور اسے ۵۱۹۱ سے محفوظ تاریخی عمارت کا درجہ ملا ہوا ہے۔انھوں نے مزید بتایا کہ آرکیا لوجیکل سروے آف انڈیا اس اہم مسجد کی تاریخی حیثیت سے اچھی طرح واقف ہے، مسجد کے باہر بورڈ پر دوبارہ مسجد کا نام لکھ دیا گیاہے، پہرے داری سخت کردی گئی ہے اور جلد ہی وہاں مسجد کے بارے میں معلومات نقش کرکے پتھر لگادیا جائے گا۔ نیز آرکیالوجیکل سروے نے اس عمارت کی مرمت کا کام بھی شروع کردیا ہے۔ مسجد کے بارے میں دعووں کے سلسلے میں سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ ہمارے ریکارڈ میں ایسی کوئی بات نہیں ہے اور اگر باقاعدہ طور سے یہ بات ہمارے نوٹس میں آتی ہے تو فوراً اس کی تردید کردی جائے گی۔ مسجد میں نماز کی اجازت نہ ہونے کے بارے میں سپرنٹنڈنٹ نے کمیشن کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب کوئی عمارت آرکیا لوجیکل سروے اپنے قبضے میں لیتا ہے تو اس دن جاری رہنے والی حالت کوبرقرار رکھاجاتاہے۔ مسجدکے سلسلے میں بھی یہی قاعدہ ہے کہ قبضہ لینے والے دن اگر وہاں نماز ہو رہی ہوتی ہے تو اس کو جاری رکھا جاتاہے۔ انھوں نے بتایاکہ یہ بات آرکیالوجیکل سروے کے ایکٹ میں لکھی ہوئی ہے۔