ہر ضلع میں ایک لاکھ روزگار کے موقع قائم کئے جائیں گے: کمار سوامی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 18th February 2019, 11:48 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،18؍فروری(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے آج اعلان کیا ہے کہ ریاست کے 9 اضلاع میں وہاں کی خصوصیات کی مناسبت سے صنعتی کلسٹر قائم کئے جائیں گے،اور ہر ضلع میں ایک لاکھ افراد کے لئے روزگار کا نشانہ مقرر کیا جائے گا۔

آج شہر میں چین کے طرز پر ریاست میں صنعتی کلسٹرس کے قیام کے منصوبے کے تحت کوپل میں کھلونوں کے کلسٹراور بلاری میں پارچہ جات کے کلسٹر کا افتتاح کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ ان کلسٹروں میں صنعت کاروں کی طرف سے سرمایہ کاری کو بڑھاوا دینے حکومت ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کلسٹروں کے قیام کے پہلے مرحلے کے طور پر دو اضلاع میں شروعات کی گئی ہے۔ دیگر اضلاع میں بھی اس طرح کے کلسٹرس جلد شروع کئے جائیں گے، ان کلسٹروں میں صنعتی زمین کی فراہمی کے لئے خاتون صنعت کاروں کی طرف خصوصی توجہ دی جائے گی، اور ساتھ ہی ان کلسٹروں میں نوجوانوں کے لئے روزگار کے ایک لاکھ سے زائد مواقع مہیا کرائے جائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ریاست بھر میں سڑکوں اور شاہراہوں پر برڈجوں کے نیٹ ورک میں سدھار کے لئے 7940کلو میٹر کی نشاندہی کرکے ان پر کام جاری ہے تاکہ علاقائی عدم توازن کو ختم کیا جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں جو ترقیاتی کام اور صنعتی ترقی کا سلسلہ جاری ہے وہ قومی اوسط کے مقابل زیادہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں سرمایہ کاروں کو جس طرح کا دوستانہ ماحول پیدا کیا جارہے اس سے کرناٹک سرمایہ کاری کے شعبے میں ملک کی دیگر ریاستوں سے بہت آگے ہے۔ آنے والے دنوں میں بنگلور میں صنعتی ترقی وترویج کے لئے 400مراکز قائم کئے جائیں گے، ساتھ ہی بلاری، میسور، چترادرگہ اور کلبرگی میں ریاستی سطح کے چار مراکز برائے فروغ ہنر قائم کئے جائیں گے۔اس پر 30کروڑ روپیوں کا خرچ آئے گا۔

نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور نے اس موقع پر کہاکہ ریاستی حکومت 100 اضلاع میں جو صنعتی کلسٹرس قائم ہورہے ہیں۔ ان پر 1.5لاکھ کروڑ روپیوں کا سرمایہ لگے گا۔ اس سے ریاست میں صنعتی ترقی کی رفتار 17 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ صنعتی ترقی کے شعبے میں کرناٹک ملک میں سر فہرست ہوجائے گا۔ انہوں نے بتایاکہ شہر بنگلور میں 8ہزار نئے صنعتی مراکز قائم کئے گئے ہیں جن پر 32.7کھرب ڈالر کا سرمایہ لگاہے۔ آنے والے دنوں میں صنعتی ترقی کو ریاست کے تمام اضلاع میں تقسیم کرنے کے لئے ریاست کے بین ضلعی سڑکوں کے نیٹ ورک کو سدھارا جائے گا۔ اور ریاست بھر میں ترقی کا یکساں منصوبہ وضع کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ صنعتوں میں روزگار کو بڑھاوا دینے کے لئے سرکاری سرپرستی میں روزگار میلوں کا اہتمام کیا جائے گا۔ٹمکور میں تجرباتی طور پر اس طرح کا میلہ ہال ہی میں منعقد کیاگیا تھاجس میں 20ہزار لوگوں نے شرکت کی ، آٹھ ہزار لوگوں نے اندراج کروایا ۔ 160مختلف کمپنیوں نے بروقت ڈھائی ہزار نوجوانوں کو تقرر نامے جاری کئے۔ ریاست کے دیگر اضلاع میں بھی اس طرح کے میلے قائم کئے جائیں گے۔ ریاستی وزیر صنعت کے جے جارج نے کہاکہ آج کرناٹک ملک کی صنعتی طور پر ترقی یافتہ ریاستوں میں پیش پیش ہے۔ ٹیکنالوجی کے نئے نئے شعبوں پر مشتمل صنعتیں بنگلور سمیت ریاست کے مختلف حصوں میں قائم ہورہی ہیں۔ آنے والے دنوں میں صنعتی کلسٹرس کے ذریعے ریاست کی صنعتی ترقی کو اور بھی مستحکم بنایا جائے گا۔ اس موقع پر محکمۂ صنعت کے اعلیٰ افسراور ممتاز صنعت کار وغیرہ موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...