مجرم ٹھہرائے جانے والے ایم پی،ایم ایل کو نااہل کیوں نہ قرار دیا جائے؟سپریم کورٹ
نئی دہلی، 22؍جولائی (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )سپریم کورٹ نے دو ٹوک لہجے میں پوچھا ہے کہ مجرم ٹھہرائے جانے والے ممبران پارلیمنٹ ، اراکین اسمبلی کو خودبخود نااہل کیوں نہ قرار دیا جائے؟عدالت عظمی نے اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ داغدار اور مجرم ٹھہرائے جانے والے ممبران پارلیمنٹ اور ممبران اسمبلی کی رکنیت منسوخ کرنے کے فیصلے کو نافذ کرنے میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے؟ الیکشن کمیشن سے یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ اگر کوئی ممبر پارلیمنٹ اور ممبر اسمبلی کسی معاملہ میں مجرم پایا جاتا ہے تو اس کی رکنیت منسوخ کرنے کو لے کر کیا نیا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ضرورت ہے؟عدالت عظمی نے ایک این جی او کی درخواست پر یہ قدم اٹھایا ہے۔درخواست گزاراین جی او لوک پرہری کا کہنا ہے کہ جب سپریم کورٹ کا حکم آ گیا ہے ، تو ایسے داغدار مجرم ٹھہرائے جاتے ہی نااہل قرار پانے چاہیے ، لیکن نوٹیفکیشن میں تاخیر ہونے کی وجہ سے یہ نہیں ہو پارہا ہے۔درخواست گزاراین جی اونے کہا ہے کہ ایسے میں الیکشن کمیشن کو ہدایت دی جائے کہ وہ عدالت کے مجرم قرار دینے کا فیصلہ آتے ہی رکنیت منسوخ کرے ،نہ کہ ایوان کی رپورٹ کا انتظار کرے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایسے کئی معاملے ہیں جن میں عدالت کے حکم میں ایم پی اور ایم ایل اے کو مجرم پائے جانے کے بعد بھی ان کو نااہل نہیں قرار دیا گیا جبکہ سپریم کورٹ کا ہی 2013کا یہ حکم ہے کہ اگر کوئی ممبر پارلیمنٹ اور ممبران اسمبلی کو مجرمانہ معاملہ میں دو سال سے زیادہ کی سزا ہوتی ہے یا بدعنوانی کے معاملے میں صرف مجرم قرار دیا جائے تو اس کی رکنیت منسوخ کی جانی چاہیے ۔