مودی ، اڈوانی کے پاکستان دورہ پر پاریکر نے کیوں نہیں کیا اعتراض :دگو جے
پنجی، 27؍اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)کانگریس جنرل سکریٹری دگ وجے سنگھ نے ’’پاکستان کے جہنم ہونے ‘‘سے متعلق بیان کے لیے وزیر دفاع منوہر پاریکر کو آج تنقید کا نشانہ بنایا اور سوال کیا کہ پاریکر نے اس وقت اعتراض کیوں نہیں کیا تھا جب وزیر اعظم نریندر مودی اور سینئر بی جے پی لیڈر لال کرشن اڈوانی نے پڑوسی ملک کا دورہ کیا تھا؟مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی سنگھ نے کہا کہ پاکستان کے سلسلے میں پاریکر کا بیان اور بالی وڈ سپر اسٹار عامر خان کے بارے میں ان کے تبصرہ سے بی جے پی اور آرایس ایس کے لیڈروں کے عدم برداشت کی عکاسی ہوتی ہے۔انہوں نے یہاں کہاکہ پاریکر نے پاکستان کو جہنم بتاتے ہوئے ایک بیان دیا، لیکن جب نواز شریف کے خاندان کی ایک شادی کی تقریب میں شامل ہونے کے لیے وزیر اعظم وہاں گئے تو اس وقت ان کو کوئی اعتراض نہیں ہوا تھا ۔کانگریس جنرل سکریٹری سنگھ گوا میں اگلے سال مارچ میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے سلسلے میں پارٹی کی ریاستی اکائی کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کر رہے تھے۔سنگھ نے کہا کہ انہیں اس وقت کوئی اعتراض نہیں تھا، جب لال کرشن اڈوانی نے جناح کو سیکولر لیڈر قراردیا تھا اور ان کنے مزار پرحاضری لگائی تھی ، انہیں اس وقت بھی کوئی اعتراض نہیں ہوا تھا جب اٹل بہاری واجپئی بس سے لاہور گئے تھے ۔انہوں نے کہا کہ جب یہ سینئر لیڈر پاکستان گئے تو اس وقت پاریکر نے اپنی پارٹی کے اندر اسے کیوں نہیں اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ کانگریس پاکستان کاموازنہ جہنم سے کرنے کے پاریکر کے بیان کی شدید مذمت کرتی ہے۔سنگھ نے ا سکارپین دستاویزات لیک معاملے میں مودی حکومت کے خلاف تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ ان کی پارٹی حساس مسائل پر سیاست کرنے پر یقین نہیں رکھتی۔