مغربی بنگال کی فضاکوبگاڑنے کی کوشش، وشوہندو پریشد کا ’لوجہاد‘کاشوشہ چھوڑکرمہم چلانے کا اعلان
کولکاتہ6ستمبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) وشو ہندو پریشد نے کولکاتہ اورمغربی بنگال کے کالجوں اور اسکولوں میں لوجہاد کے خلاف مہم چلانے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے اس پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست میں نفرت انگیز مہم چلانے کی اجازت آر ایس ایس اور اس کی ذیلی تنظیموں کو کسی بھی صورت میں نہیں دی جائے گی۔وشو ہندو پریشد کے میڈیا کنوینر سریش مکھرجی نے کہا کہ وشوہندو پریشد، یوتھ ونگ بجرنگ دل اور خواتین ونگ درگا واہنیلوجہاد کے خلاف مہم چلائے گی اور سوشل میڈیا کے ذریعہ نوجوانوں تک پہنچنے کی کوشش کی جائے گی۔ خیال رہے کہ آر ایس ایس کا الزام ہے کہ مسلم نوجوان ایک سازش کے تحت ہندو خواتین کے ساتھ عشق و محبت کے دام میں پھنسا کر شادی کرتے ہیں اور انہیں مسلمان بناتے ہیں۔سریش مکھرجی نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم ریاست بھر میں لوجہاد کے خلاف مہم چلائیں گے اورنوجوانوں کو بتایا جائے گا کہ مسلم نوجوان ایک منصوبے کے تحت ہندو بہنوں کو اپنے عشق میں پھنساتے ہیں ۔ اس کے لیے ہم مختلف اسکول اور کالج میں جاکر پمفلٹ تقسیم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ محبت کی شادی کے خلاف نہیں ہیں مگرہندولڑکیوں کو نشانہ بنانے کے خلاف ہیں ۔اس لیے ہندو لڑکیوں اور ان کے والدین کو اس سے متعلق بتایا جائے گا۔دوسری جانب اس معاملے میں بی جے پی لیڈروں نے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔ تاہم حکمراں جماعت ترنمول کانگریس،اپوزیشن سی پی ایم اور کانگریس نے وشو ہندو پریشد کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نوجوانوں کومذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی کوشش کا حصہ ہے ۔ریاستی وزیرفرہادحکیم نے کہاہے کہ گزشتہ چند سالوں میں بی جے پی،آرایس ایس اور وشوہندوپریشد جیسی جماعتیں بنگال میں مذہب کی بنیاد پر لوگوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔مگریہاں ترنمول کانگریس کی حکومت ہے اس لیے سنگھ پریوار کو اس کا ایجنڈا کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔