کیا پہننا ہے اور کیا کھانا ہے ، کیا یہ مودی طئے کرے گا ؟بھٹکل میں منعقدہ ویلفئیر پارٹی کے اجلاس میں اُٹھا سوال

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 27th February 2017, 8:28 PM |

بھٹکل:27/فروری   (ایس او نیوز) ہم لوگوں کو کیا کھانا ہے اور کیا پہننا ہے، کیا اس کا فیصلہ مودی صاحب کریں گے ؟ یہ سوال ویلفئیر پارٹی آف انڈیا کی ریاستی صدر بی ٹی للیتا نایک نے کیا  وہ یہاں اتوار کو بھٹکل میں ویلفئیر پارٹی آف انڈیا کے منگلورو زون کے یوتھ اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے خطاب کررہیتھیں۔ انہوں نے کہا کہ  دھرم، غذا، زمین ، لباس ہمار ا حق ہے ، برسراقتدار حکومتیں ہمارے حقوق کو ایک ایک کرکے چھین کر جمہوری نظام کو کمزور کررہی ہیں، انہوں نے حالیہ تمام سیاسی پارٹیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ہر پارٹی رشوت خوری میں مبتلا ہے ، نئے طورپر ہائی کمان کو دئیے جانے والی رشوت خوری معاملے میں کانگریس اور بی جے پی  دونوں پارٹیوں کے لیڈران کٹہرے میں کھڑے ہیں، عوام کا پیسہ لوٹا جارہاہے، تعلیم، شراب، بدعنوانی جیسے جرائم سیاست دانوں کی نگرانی میں انجام دئیے جارہے ہیں، مودی کے اچھے دن کی بات جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوئیہے، مٹھوں ،مندروں میں سونا ، پیسہ جمع  کرنے والے سیاست دان غریب عوام اور ریاست کے قحط کے متعلق رتی برابر بھی فکر نہیں کررہے ہیں ۔ بی ٹی للیتا نایک نے اپنے خطاب میں مسلم معصوم نوجوانوں کی گرفتاری اور 10-15سال بعد رہائی کو لے کر تفتیشی ایجنسیوں اور محکمہ پولس  پر سوال اٹھا تے ہوئے کہاکہ جو لوگ بے قصور ثابت ہوکر جیلوں سے رہا ہوئے ہیں اب ان کی برباد ہوئی قیمتی زندگی کو کون لوٹائے گا۔

اجلاس میں شریک پرکاش یشونت امبیڈکر نے کہا کہ  سال 2019کے لوک سبھا انتخابات دستور ی تحفظات کی جدوجہد ہیں، سنگھ پریوار چاہتاہے کہ متعلقہ الیکشن میں جیت حاصل کرکے باباصاحب امبیڈکر کے دستور کو برباد کرے یہ لوگ اس سازش میں مصروف ہیں کہ  منوسمرتی کا دستور ملک پر تھوپا جائے۔ امبیڈکر کے پوتے پرکاش امبیڈکر نے کہا کہ ملک کی اکثریت پسماندہ طبقات اور ان کے سنتوں کو اغواء کرکے زور زبردستی آر ایس ایس کا ویدک دھرم جاری کرنے کی انتھک کوشش کررہے ہیں، جس کے لئے سیاسی میدان کو ایک تربیت گاہ کے طورپر استعمال کیاجارہاہے، انہوں نے کہا کہ آج ہم تہذیبی ، نظریاتی اور فکر ی جنگ کا سامنا کررہے ہیں۔

پرکاش امبیڈکر نے کہا کہ ملک کےدلتوں اورمسلمانوں کی ذہنیت ایک جیسی ہے، کانگریس پارٹی ایک سیکولر پارٹی ہے، اس لئے یہ  دونوں کانگریس کو ووٹ دینے پر مجبور ہیں یہی وجہ ہے کہ سیکولر ووٹوں کی بنیاد پر ان دونوں کمیونٹی کے مسائل حل نہیں ہورہےہیں، اگر یہ  دونوں اعلان کردیں کہ وہ کانگریس کی حمایت نہیں کریں گے۔ تو کچھ کام ہوسکتا ہے ۔

 یکساں سول کوڈ کے متعلق انہوں نے کہاکہ مسلمان یکساں سول کوڈ کی مخالفت نہ کریں ، کیونکہ وہ دستوری حق ہے ، البتہ یکساں سول کوڈ سے پسماندہ طبقات اور دلتوں کو سخت پریشانی ہونی چاہئے کیونکہ وہی سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ہیں۔ آر ایس ایس کبھی بھی یکساں سول کوڈ کے حق میں نہیں رہی ہے، اس لئے اس کا نفاذ ایک خواب ہوسکتاہے حقیقت نہیں۔

دستورکے معمار ڈاکٹر امبیڈکر کے پوتے پرشانت یشونت امبیڈکر نےکہاکہ ٹکنالوجی کے اس دور میں ایک دوسرے کی شناسائی بالکل نہیں ہے، ایمرجنسی کے زمانے تک عوام کے سامنے اپنی بات پیش کرنے اور اعلانیہ باہر نکلنے میں خوف کھانے والی آر ایس ایس، ایمرجنسی کے بعد فریبی طریقہ کار اپنا کر عوام کو دھوکہ دے کر باہر نکلی ہے اور اب ملک میں  خوف کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

بہار، اترپردیش وغیرہ میں اپنی سیاسی چالوں کو اپنا کر انتخابات پر پکڑ مضبوط کرنے کی سازش رچ رہی ہے۔ اس کے علاوہ 2019کے لوک سبھا انتخابات میں جیت حاصل کرکے ملکی دستو ر کو ہی برباد کرنے کا مقصد رکھتی ہے۔ بقیہ سیاسی پارٹیاں ، سیاست دانوں کو ختم کرکے جمہوری نظام کو ہی ختم کرنے کی طرف قدم بڑھا رہی ہے۔ آر ایس ایس باربار دھرم کانام لیتی ہے لیکن وہ وئیدک دھرم کو ہی اپناتی ہے۔ آر ایس ایس بہت پہلے سے بقیہ پسماندہ طبقات جن میں سنتوں کے پیرو بنتے ہیں تو آرایس ایس پس پردہ اس طبقہ سے تعلق رکھنے والے سنتوں پر حملہ کرکے ان سب کو اپنے میں شامل کرکے اپنا دبدبہ قائم رکھنے کاکام کررہیہے۔ ہماری جہدوجہد اقداراور دانشورانہ جدوجہد ہے، نوٹ بندی دراصل عوامی قوت کو کمزور کرنے کی سازش ہے ، ریزروبینک سے ظاہر کردہ رپورٹ یہی کہتی ہے۔

ڈائس پر کرناٹکا تانڈا رکشھنا ویدیکے مہیلا ویدیکے کی صدر جئے لکشمی چوہان ، جے ٹی پٹننور ، ناگراج شیٹھ ،زاہد حسین، عبدالعزیز ، سید عبدالقادرربانی، ڈائس پر قومی لیڈر مجتبیٰ فاروق ، ریاستی لیڈر اکبر علی اُڈپی، مڈکیری کے وکیل کے ایم مڈکیری ، طاہر حسین، انورعلی کاپو،  آر موہن راج،  اترکنڑا ضلعی صدر محمد یونس رکن الدین ،  عبدالجمید کولا، سید ابوالاعلیٰ برماور  وغیرہ موجود تھے۔ ویلفئیر پارٹی یوتھ ونگ کے صدر تاج الدین شریف نے افتتاحی کلمات پیش کئے توضلعی جنرل سکریٹری شوکت خطیب نے استقبال کیا۔ اس سے قبل شمس الدین سرکل سے پبلک چبوترے تک پارٹی کی ریلی نکالی گئی ۔ ریاض احمد اور قمرا لدین مشائخ نے نظامت کی ۔