غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو جلد ملک بدرکیا جائے گا: ڈاکٹر جی پرمیشور
بنگلورو،7؍اگست(ایس او نیوز) نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہا ہے کہ شہر بنگلور سمیت ریاست میں کہیں بھی اگر بیرون ملک کے باشندے ویزاکی میعاد ختم ہوجانے کے بعد بھی غیر قانونی طور پر مقیم ہیں تو ان کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یووانیکا میں محکمۂ سماجی بہبود کی جانب سے ویلفیر سنٹر کا افتتاح کرنے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ گزشتہ ہفتے شہر میں بغیر دستاویزات کے شہر کے مختلف علاقوں میں چھپے ہوئے 107 غیر ملکی باشندوں کی نشاندہی کرکے انہیں ان کے وطن واپس بھیج دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پولیس کے پاس اطلاع تھی کہ شہر میں 100 سے زائد افریقی باشندے غیر قانونی طور پر مقیم ہیں ، ان کے پاس جائز ویزا بھی نہیں ہے، ان کی نشاندہی کرکے فوراً انہیں ان کے ملک لوٹا دیاجائے گا۔
ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ جب تک غیر ملکی باشندوں کے پاس دستاویزات ہیں ان کے ریاست میں قیام پر حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔
ریاست کی کانگریس جنتادل (ایس) مخلوط حکومت پر بی جے پی کی نکتہ چینی اور ایچ ڈی ریونا کو کرناٹک کے سوپرسی ایم قرار دئے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ بی جے پی اس طرح کا بیان مایوسی کے عالم میں دے رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اقتدار سے محرومی کا صدمہ بی جے پی کو پاگل بنادیا ہے، اسی لئے مخلوط حکومت کے خلاف بیہودہ الزام تراشیوں پر اتر آئی ہے۔ ریاست میں کمار سوامی کی قیادت والی حکومت عوام کی فلاح وبہبود کے لئے نئی نئی اسکیموں کو متعارف کروانے کے ذریعے بہتر انتظامیہ فراہم کرنے کی بھرپور کوشش کرے گی۔ حکومت کے یہ تمام منصوبے بی جے پی کو ہضم نہیں ہوپارہے ہیں۔
ریاست میں ٹرانسپورٹ ہڑتال کو ناکام قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ ہڑتال میں شامل انجمنوں کے اگر جائز مطالبات ہیں تو وہ حکومت سے بات چیت کریں ، راست طور پر احتجاج کی روش اختیار نہ کریں۔ ریاستی کابینہ میں ردوبدل کے متعلق ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ میڈیا کو اطلاع دئے بغیر کوئی ردوبدل نہیں کی جائے گی، اسی لئے زیادہ تجسس کی ضرورت نہیں ہے۔
اس موقع پر محکمے کی ویلفیر یونٹ کا افتتاح کرتے ہوئے ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ محکمۂ سماجی بہبود کی طرف سے مظلوم طبقوں کی مدد کے لئے اور کرپشن پر روک لگانے کے مقصد سے 24گھنٹے کام کرنے والا انفارمیشن سنٹر قائم کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محکمے کی طرف سے فراہم کی جانے والی مختلف سہولتوں کی جانکاری کے ساتھ ان سہولتوں کی فراہمی میں جو خامیاں ہیں ان کی نشاندہی کا موقع بھی اس ہیلپ لائن کے ذریعے دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ محکمے کے ہاسٹلوں اور اقامتی اسکولوں میں مناسب سہولتوں کی کمی کی شکایت عام ہے اس طرح کی شکایتوں کو اگر ہیلپ لائن کے ذریعے سامنے لایا گیا تو ان پر فوری کارروائی کی جائے گی اور ساتھ ہی یہ بھی کوشش کی جائے گی کہ دوبارہ ایسی شکایت کا موقع نہ ملے۔
نائب وزیراعلیٰ نے بتایاکہ تعلقہ اور ضلع سطحوں پر بھی اس طرح کے ہیلپ لائن جلد ہی قائم کی جائیں گی۔ ریاستی بجٹ میں دلت طبقوں کی فلاح وبہبود کے لئے وافر فنڈز کی فراہمی کا تذکرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ ان طبقات کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے مقصد سے یہ قدم اٹھائے گئے ہیں۔
اس موقع پر وزیر برائے سماجی بہبود پریانک کھرگے نے بتایا کہ محکمے کے تحت 2500ہاسٹل اور اقامتی اسکول چل رہے ہیں۔ یہاں پر مقیم طلبا کے لئے بائیو میٹرک حاضری کا نظام رائج کیا گیا ہے۔ اس موقع پر میئر سمپت راج ، محکمے کے پرنسپل سکریٹری لکشمی نارائن اور دیگر اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔