کاروار28؍جنوری (ایس او نیوز) امسال گرمی کے موسم میں ضلع شمالی کینرا میں پینے کے پانی کا شدید بحران پیدا ہونے کے آثار نظر آر ہے ہیں۔ کیونکہ ضلع انتظامیہ نے 11تعلقہ جات میں 423دیہاتوں کی نشاندہی کرلی ہے، جہاں پر پینے کے پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔
خیال رہے کہ پچھلے کچھ برسوں سے برسات کم ہونے کی وجہ سے ضلع میں مسلسل قحط سالی کی صورتحال پیدا ہوتی رہی ہے۔ویسے توضلع کے اندر بڑی تعداد میں ندیاں بہتی ہیں ، لیکن مغربی گھاٹ سے بہنے والی ندیوں کے لئے بڑی مقدار میں بارش نہ ہونے سے پانی کی قلت کا سامنا کرناپڑتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ہر سال متاثرہ علاقوں میں مارچ تا مئی مہینے کے دوران سرکاری طور ٹینکروں سے پانی فراہم کرنے کا انتظام کیا جاتا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ امسال بھی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ضلع انتظامیہ نے ابھی سے پانی کی فراہمی کے لئے ٹینکروں کی سہولت اور فنڈ مختص کرنے کی کارروائی مکمل کرلی ہے۔احتیاطی اقدام کے طور پر پانی سپلائی کرنے کے لئے ٹینڈر بھی طلب کرلیے گئے ہیں۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سریش ایٹنال نے بتایا کہ فی الحال کہیں بھی پانی کی قلت پید انہیں ہوئی ہے۔ احتیاطی اقدام کے طور پرضلع پنچایت نے ایسے علاقوں کی نشاندہی کرلی ہے۔ 14thفائنانس کمیشن کے تحت ہر گرام پنچایت کے لئے 3لاکھ روپے پینے کے پانی کی مد میں مختص کیے گئے ہیں۔ ضرورت پڑنے پر ضلع پنچایت کی جانب سے بور ویلس بھی کھودے جائیں گے۔اگر کسی بھی گرام پنچایت میں پانی کی قلت پیدا ہوتی ہے تو پھر وہاں کے تحصیلدار کو اس کی اطلاع دی جانی چاہیے،یا برا ہ راست ضلع پنچایت کو اس کی خبر کردینی چاہیے۔شکایت موصول ہونے کے 24گھنٹوں کے اندر متعلقہ تحصیلداریا اسسٹنٹ انجینئر یا کوئی اور آفیسر اس مقام پر پہنچ کر مسئلہ کو حل کردے گا۔اور اگر سات دنوں کے اندر مسئلہ حل نہیں ہوا تو پھر ضلع انتظامیہ کی طرف سے نجی بور ویل کرایے پر لی جائے گی اور مسئلے کو مستقل طور پر حل کردیا جائے گا۔
ضلع شمالی کینرا کے تعلقہ جات میں پانی کی قلت کا شکار ہونے لائق گاؤں کی تعداد اس طرح ہے: ۱۔ کاروار (۱۲)، ۲۔ انکولہ (۲۷)، ۳۔ کمٹہ (۱۲)، ۴۔ ہوناور (۲۷)، ۵۔ بھٹکل (۱۰)، ۶۔ سداپور(۵۱)، ۷۔ یلاپور (۴۱)، ۸۔ سرسی (۹۵)، ۹۔ منڈگوڈ (۵۰)، ۱۰۔ ہلیال (۴۴)، ۱۱۔ جوئیڈا (۵۴) اس طرح جملہ 423گاؤں پانی کی قلت کے زد میں آنے کا اندیشہ ہے۔