یڈیورپا اور ایشورپا کے درمیان جنگ دوبارہ چھڑ گئی، سنگولی راینابرگیڈ کی سرگرمیاں جاری رکھنے ایشورپا کا اعلان
بنگلورو:20/اپریل(ایس او نیوز) ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپااور کونسل کے اپوزیشن لیڈر کے ایس ایشورپا کے درمیان اختلافات دوبارہ سراٹھانے لگے ہیں۔یڈیورپا سے ناراض لیڈروں کوایشورپا نے دوبارہ مدعو کرتے ہوئے 27مارچ کو ایک میٹنگ طلب کی ہے، اس میٹنگ کے متعلق ایشورپا نے اخباری نمائندوں کو بتایاکہ یہ میٹنگ کسی کے خلاف نہیں بلکہ پارٹی کو مضبوط کرنے کے مقصد کے تحت بلائی گئی ہے جس میں پارٹی کے وفادار کارکن حصہ لیں گے۔ آج شہر کی ایک نجی ہوٹل میں سنگولی راینا برگیڈ کے لیڈر مکڑپا، وینکٹیش مورتی اور دیگر کی طرف سے بلائی گئی میٹنگ کے بعد اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایشورپا نے یڈیورپا کو راست نشانہ بنایا اور کہاکہ وہ کسی سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی اعلیٰ کمان کو انہوں نے پہلے ہی باور کروادیا ہے کہ پسماندہ طبقات کو منظم کرنے کا ان کا مقصد کیا ہے۔ اس کے باوجود بھی غیر ضروری طور پر اگر انہیں الجھایا گیا تو نتیجہ اچھا نہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ریاست میں پارٹی کو مضبوط کرنے کے مقصد کے تحت اس طرح کی میٹنگوں کا اہتمام کیاجارہاہے۔اسے قطعاً پارٹی مخالف سرگرمیوں سے تعبیر نہیں کیا جاسکتا۔ یڈیورپا کا نام لئے بغیر انہوں نے کہاکہ ریاست کی قیادت کے طریقہئ کار سے وہ پوری طرح مطمئن نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی قیادت کی ہدایت کے مطابق10 فروری کو ایک میٹنگ طلب کرکے یڈیورپا کو ریاست میں پارٹی کی پیش رفت کے بارے میں جائزہ لینا تھا، لیکن ایساکچھ بھی نہیں ہوا۔اس سلسلے میں وہ پارٹی کے قومی صدر امیت شا اور دیگر قائدین کو مطلع کریں گے۔انہوں نے کہاکہ امیت شا نے ریاست کے چار لیڈروں کو یہ ذمہ داری سونپی تھی کہ پارٹی کی پیش رفت پر نظر رکھی جائے، لیکن اب تک اس سلسلے میں ایک بھی میٹنگ طلب نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی کے وفادار کارکنوں کو مناسب مقام اور مرتبہ دینے کے بارے میں انہوں نے بار ہانمائندگی کی،لیکن یڈیورپا نے اس پر اب تک کوئی توجہ نہیں دی۔ایشورپا نے کہا کہ آنے والے دنوں میں سنگولی راینا برگیڈ کو ریاست گیر پیمانے پر بڑھاوا دیا جائے گا، سبھی 224اسمبلی حلقوں میں سنگولی راینا برگیڈ کو مضبوط کیاجائے گا اور ہر حلقہ میں برگیڈ کے 25 اراکین کا اندراج کیا جائیگا۔