وجئے پور کے منگلولی شیڈ سے بازیاب وی وی پیاٹ کا تعلق وجئے پور سے نہیں؛ ڈپٹی کمشنر کا دعویٰ؛ پھر شیڈ میں وی وی پیاٹ کہاں سے آئے ؟ عوام کا سوال

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 22nd May 2018, 3:28 PM | ریاستی خبریں |

وجئے پور،21؍ مئی(ایس او نیوز ) قومی شاہراہ نمبر 13؍ پرمنگلولی گاؤں سے قریب ایک  جھونپڑی کے شیڈ  میں 8؍وی وی پیاٹ مشینوں کے خالی باکس پائے گئے تھے ، جس پر ریاست بھر میں چرچا ہورہا تھا اور ای وی ایم  کو لے کر سوالات اُٹھائے جارہے تھے، مگر  ضلع کے ڈپٹی کمشنر ایس بی شٹنور نے اخباری بیان جاری کرتے ہوئے   دعویٰ کیا  ہے کہ ان وی وی پیاٹ مشینوں  کا تعلق ضلع وجئے پور سے نہیں ہے اور نہ ہی ضلع وجئے پور میں ان باکسوں  کو استعمال کرنے حالیہ اسمبلی الیکشن  میں  لایاگیا تھا۔

ڈپٹی کمشنر یس بی شٹنور نے وی وی پیاٹ مشینوں کے بے جا استعمال کی افواہوں کو مسترد کردیا اور12 مئی کو پولنگ کے دن  ایک مخصوص اُمیدوار کو مدد کرنے کی کوشش کا جو الزام لگایا جارہا  تھا، اُسے غلط اور بے بنیاد قرار دیا۔

انہو ں نے واضح طور پر بتایا کہ ضلع وجئے پور کے آٹھ اسمبلی حلقوں کے لئے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے کل 2744؍ وی وی پیاٹ مشینیں  موصول ہوئی تھیں مذکورہ واقعہ  کے بعد پولنگ اور کاؤنٹنگ کا عمل پورا ہونے کے بعد یہاں جمع کئے گئے تمام 2744وی وی پیاٹ کی verification کی گئی ہے اور سبھی وی وی پیاٹ  محفوظ اور ایک خفیہ مقام پر  پولیس کے زبردست بندوست میں رکھے گئے  ہیں جس کا انہوں  نے خود جائزہ لیا ہے۔

شنٹور نے بتایاکہ کل شام شہر وجئے پور میں جب مذکورہ 8وی وی پیاٹ باکس ایک شیڈ میں پائے جانے کی سنسنی خبر  جنگل کی آگ کی طرح پھیلی تو اسسٹنٹ کمشنر وجئے پور اور تحصیلدار بھاگیواڑ کو فوراً مینگولی روانہ کیاگیا جنہو ں نے متعلقہ شیڈ میں پھیلے پڑے تمام 8وی وی پیاٹ مشینوں کامعائنہ کیا تو انہوں نے دیکھا  کہ تمام وی وی پیاٹ میں کوئی مشین نہیں ہے  بلکہ یہ صرف خالی ڈبے ہیں  جن پر کوئی unique ID نمبربھی نہیں تھا۔شٹنور نے مزید بتایا کہ مذکورہ حکام کی جانب سے مذکورہ وی وی پیاٹ کی تصدیق کرتے ہوئے ان کا وجئے پور ضلع میں کوئی تعلق نہیں ہونے کے اعلان کے باوجود منگولی گاؤں سے قریب متعلقہ  شیڈ کے اطراف عوام خصوصی طور پر شہروجئے پور ، ببلیشور اور بسون بھاگیواڑی کے انتخابی اُمیدواروں کے حامیوں کی بھیڑ جمع ہوئی جنہو ں نے بتدریج دعویٰ کیا کہ پولنگ کے بغیر ان کے حلقوں میں و ی پیاٹ کا ردوبدل کرکے ان کی جگہ کاؤنٹنگ کے وقت دوسرے وی وی پیاٹ جمع کئے گئے ہیں   اور  پہلے کے وی وی پیاٹ قومی شاہراہ نمبر 13؍ پر پھینک دئے گئے ہیں۔

ببلیشور اسمبلی حلقہ کے بی جے پی امیدوار وجو گوڈا نے بتایا کہ کاؤنٹنگ کے دن ہی انہوں نے متعلقہ حکام کو اس بات سے آگاہ کیا تھاکہ کُل 21 ای وی ایم مشین اور وی وی پیاٹ کو بدل دیا  گیا ہے۔ اسی  طرح بسون بھاگیواڑی اسمبلی حلقہ کے جے ڈی ایس امیدوار کی بیوی نے کل ساری رات اپنے حامیوں کے ساتھ قومی شاہراہ نمبر 13؍پر دھرنا دیتے ہوئے ضلعی  انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ بسون بھاگیواڑی اسمبلی حلقہ سے تعلق رکھنے والے ان وی وی پیاٹ تبدیل کرنے  کے سبب جے ڈی ایس امیدوار کوشکست ہوئی ہے۔ شہر وجئے پور اسمبلی حلقہ کے اُمیدوار حمید مشرف نے مذکورہ وی وی پیاٹ کی اس قدر لاپروائی سے سڑک کے کنارے پائے جانے پر اس واقعے کی سی بی آئی کے ذریعہ تحقیقات کامطالبہ کیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ مذکورہ واقعہ کی تحقیقات کو بند کردیا گیا ہے۔ تاہم یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر وجے پور کے وی وی  پیاٹ محفوظ ہیں تو پھر یہاں کے شیڈ میں   وی وی پیاٹ کہاں سے آئے ؟

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...