ووٹرفہرست میں ناموں کی تلاش ایک مشکل کام الیکشن کمیشن کو میمورنڈم پیش۔ تبادلہ خیال اور درستگی کی یقین دہانی
بنگلورو،21/نومبر(ایس او نیوز) کرناٹک الیکشن کمیشن کی جانب سے گزشتہ 3؍نومبر کو کمیشن کے ویب سائٹ پر ووٹروں کی فہرست جاری کی گئی تھی۔ لیکن یہ فہرست کچھ اس طرح کی ہے کہ اس میں وہ رائے دہندہ جو اپنے ناموں کو اسمبلی الیکشن کے قبل تلاش کرنا چاہتے ہیں ان کے لئے اپنے ناموں کو تلاش کرنا ایک چیلنج سے کم نہیں ہے۔ کیوں کہ یہ ایک غیرتفتیشی ناموں کی چھان بین کے لئے غیرمعاون فہرست ہے۔ ایسے میں ایک سوال اٹھتا ہے کہ اگر یہ ڈرافٹ رائے دہندوں کی فہرست میں ان کے ناموں کو پیش کرنے اور اگر اس میں کوئی کمی بیشی ہے تو اس تعلق سے معلومات حاصل کرنے کے قابل نہیں ہے تو پھر اس ڈرافٹ فہرست کا کیا مطلب ہے؟ یہ اور اس طرح کے بہت سارے سوالات فہرست کی تیاری میں معاون افسر وکارکن پی جی بھٹ سے گزشتہ 2013ء سے پوچھے جارہے ہیں۔ لیکن ان سوالوں کے جوابات دینے اور ایسی ٹیکسٹ فہرست جاری کرنے کی جس میں ناموں کو تلاش کیا جاسکتاہے کی بجائے ریاستی الیکشن کمیشن نے دوبارہ پھر غیرمتلاشی پی ڈی ایف کی شکل میں فہرست جاری کی ہے۔ اس سلسلہ میں بھٹ دیگر سماجی کارکنوں کے ہمراہ بشمول ایچ ایس دورے سوامی اور این ایس موکندا نے یونائیٹیڈ بنگلورو ناگریکا سیٹیزن واچ کمیٹی (بی این سی ڈبلیو سی) کے تحت چیف الیکشن کمشنر برائے ریاست کرناٹک سے رجوع ہوکر ایک میمورنڈم دیاہے جس میں انہوں نے سوال کیا ہے کہ ویب سائٹ جاری فہرست کو اس طرح کیوں نہیں تیار کیاگیاہے کہ اس میں رائے دہندہ اپنے ناموں کو تلاش کرسکیں۔ یادرہے کہ الیکٹرول رول ڈرافٹ جس کی آئندہ اسمبلی انتخابات منعقدہ اپریل،مئی 2018ء میں بڑی اہمیت ہے۔ اس الیکٹرول رول ڈرافٹ بشمول ووٹرلسٹ چیف الیکٹرول آفیسر کرناٹکا کی جانب سے اس کے ویب سائٹ پر گزشتہ 3؍نومبر کو جاری کیاگیاتھا اور اس کا انگریزی مسودہ ہفتہ کو ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہواہے اور یہ امید جتائی گئی ہے کہ رائے دہندگان رائے دہی کی فہرست میں اپنے ناموں کو تلاش کرکے غلطیوں کی اصلاح اور نئے ناموں کے اندراج اور دیگر تفصیلات میں تصحیح کے لئے الیکشن کمیشن میں درخواست داخل کریں گے۔ حالانکہ اس کے لئے ابھی الیکشن کمیشن کی جانب سے کسی تاریخ اور وقت کا اعلان نہیں ہواہے۔ ان تمام ضروری کاموں کے بعد ہی حتمی فہرست کا اعلان کیا جاسکتاہے۔ ضابطہ انتخابات برائے رائے دہندگان کے مطابق اصول 11.2.2.2 میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے ایک عام اختیار دیا گیا ہے کہ حقیقی فہرست جاری کرنے سے قبل رائے دہندوں کی ایک ایسی فہرست جاری کی جائے جو پی ڈی ایف ٹیکسٹ کی شکل میں ہو اور اس میں تصحیح ہوسکتی ہو۔ اس اعتبار سے دیکھا جائے تو ریاستی الیکشن کمیشن عام انتخابی ضابطہ برائے رائے دہندہ کی خلاف ورزی کررہاہے۔مسٹر بھٹ نے کہاکہ اس وقت صرف بنگلور میں 600؍نئے پولنگ بوتھس قائم کئے جائیں گے جس کا واضح مطلب ہے کہ آپ کا ووٹ نئے پولنگ بوتھ میں منتقل کیا جاسکتاہے جس کے لئے ووٹروں کو اپنے ناموں کی تلاش میں اور نئے ناموں کے اندراج میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا ہوگا اور الیکشن کمیشن کے اس اقدام سے مزید یہ کام انتہائی مشکل ہوگیاہے۔ چیف الیکشن کمیشن برائے ریاست کرناٹک سنجیو کمار کا حال ہی میں انتخاب ہواہے اور انہوں نے چیف الیکٹرول آفیسر کی حیثیت سے چارج لیاہے۔ جوائنٹ چیف الیکٹرول آفیسرکی تقرری بھی حالیہ دنوں میں ہوئی ہے۔ لیکن دونوں آفیسرس نے یقین دلایا ہے کہ اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کیاجائے گا اور ضروری ہوا تو جاری کردہ فہرست میں درستگی لائی جائے گی۔