کرناٹکا کی ہمہ جہت ترقی کے لئے وژن2025ایک بلیوپرنٹ : ضلعی ورکشاپ میں سی ای اؤ رینوکا چدمبرم
کاروار:18/ اکتوبر (ایس اؤنیوز) نوکرناٹکا وژن 2025نامی منصوبہ اگلے 7سالوں تک ریاست کرناٹکا کی ہمہ جہت اور چوطرفہ ترقی کی راہ بیان کرنےو الا نقشہ ہے۔ کرناٹکا کی ترقی کےلئے ہر ایک کو ساتھ لے کر ، ان کے صلاح ومشوروں کو جمع کرکے درج کرنےکی ایک اہم کاوش ہے۔ نوکرناٹکا2025منصوبہ کی سی ای اؤمحترمہ رینوکا چدمبرم نے ان خیالات کااظہار کیا۔
یہاں شہر میں منعقدہ نو کرناٹکا وژن 2025کے ورکشاپ کا افتتاح کرنے کے بعد محترمہ خطاب کررہی تھیں۔ انہوں نےکہاکہ اس سے قبل وژن کے نام سے بہت ساری معلومات کو درج کرلیا گیا ہے، لیکن لوگوں کے درمیان پہنچ کر ان کی ذاتی رائے ، صلاح ، مسائل کی سماعت کرنے کے بعد اس کے لئے ان کے پا س موجود حل وغیرہ حاصل کرتے ہوئےملک میں پہلی مرتبہ ایک اہم قدم اٹھایا گیا ۔ سی ای اؤ نے ورکشاپ کے انعقاد کی غرض غایت بیان کرتے ہوئے کہاکہ ورکشاپ کے ذریعے عوام کی آراء کو جمع کرنا مقصود ہے ۔ یہ ریاست کا 15واں پروگرام ہے۔ ضلعی سطح پر ریاست کو ترقی دینےمیں کیا کیا کام انجام دینا ہے ، کہاں کہاں خامی ہے، کس طرح آگے بڑھنا چاہئے وغیرہ کے متعلق عوام کی رائے حاصل کرنےکے بعد انہیں دستاویزات کی شکل دےکر بنگلورو لے جائیں گے ۔ جہاں الگ الگ ماہرین سے گفتگو، سوچ بچار، صلاح ومشورے کے بعد منصوبہ کو عمل میں لانےکی بات کہی۔ ریاست کے ترقی کی یہ مکمل رپورٹ دسمبر میں تیار ہونے کی جانکاری دی ۔
ریاستی حکومت کی چیف سکریٹری نے منصوبے کی سنجیدگی کو ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ جو لوگ کسی وجہ سے ورکشاپ میں شریک نہیں ہوئے ہیں وہ فیس بک، ٹیوٹر اور ای میل کے ذریعے بھی اپنی صلاح ارسال کرسکتےہیں۔ انہوں نےزور دے کر کہا کہ شکایتیں نہ بھیجیں ، مسائل کا حل بتائیں ، ترقی جات رائے کا اظہار کرنےکی بات کہی۔
ضلع ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول نے ورکشاپ میں اعلیٰ افسران کو باور کراتے ہوئے بتایا کہ اترکنڑا ضلع دیگر اضلاع کے مقابلے جغرافیائی اور سماجی طورپر بالکل مختلف ہے، ضلع کا زائد علاقہ جنگلات پر مشتمل ہے جس کی وجہ سے اطمینان بخش ترقی کرنا کٹھن ہے، ضلع کی 18لاکھ آبادی 12تعلقہ جات میں تقسیم ہوئی ہے،اس کے مطابق سرکاری طورپر آبادی کے تناسب سے منظورکی جانے والی امداد ضلع کے لئے کافی نہیں ہوتی ہے۔ ساحلی اور ملناڈ کے علاقوں کے لئے خصوصی امداد کی ضرور ت ہے۔ منصوبے کے تحت محکمہ سیاحت اور دستکاری کو ترغیب دیں تو ضلع میں ترقی کی کئی راہیں ہموار ہونے کی بات کہی۔ ضلع پنچایت کی صدر جئے شری موگیر نے بھی خطاب کیا۔ رکن اسمبلی ستیش سئیل نے پروگرام کی صدارت کی۔اضافی ڈی سی ایچ پرسنا، ضلع پنچایت کے ایگزکیٹیو آفیسر ایل چندرشیکھر نایک، ایس پی ونایک پاٹل وغیرہ موجود تھے۔ سریش شٹی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔
ورکشاپ کے آخر میں سی ای اؤ رینوکا چدمبرم نے اخبارنویسوں کو بتایا کہ پروگرام کے بعد پانچ اہم موضوعات پر ہوئی بحث میں رکاوٹوں، خامیوں اور ان کے حل کے لئے دئیے گئے صلاح ومشوروں کو لے کر درج کرلیا گیا ۔
زراعت ، بنیادی سہولیات، دستکاری کو فروغ ، سماجی انصاف اور اس کو طاقتور بنانے ، خدمات، تعلیم، روزگار،مہارت ، ہنرمندی ، صحت، دیہی ترقی ، شہری ترقی ، قانونی انتظا م کو لے کر ہمہ جہت رپورٹ تیار کی جائے گی ۔ اسی رپورٹ کی بنیاد پر منصوبوں کا نفاذہوگا، آئندہ 7سالوں تک حکومت کرنے والی تین سرکاریں اس سے جڑ کر کام کرنےکی بات کہی۔