چتردرگہ میں سری راملو کی کار پر پتھراؤ اور چپل پھینکنے کے بعد پولس نے کیا لاٹھی چارج
چتردرگہ 13 اپریل (ایس او نیوز) یہاں کے نائکن ہٹی میں حالات اُس وقت کشیدہ ہوگئے جب ایک رکن اسمبلی کے حامیوں نے ایک ایم پی کی کار پر پتھراؤ کرتے ہوئے ان پر چپل پھینکنا شروع کردیا۔ حالات پر قابو پانے کے لئے پولس بھی فوری طور پر حرکت میں آگئی اور لاٹھی چارج کرتے ہوئے بھیڑ کو منتشر کردیا۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق بیلاری کے ایم پی سری راملو کو بی جے پی نے اس بار چتردرگہ کے مولاکلمورو اسمبلی حلقہ کی ٹکٹ دینے کا اعلان کیا ہے، اس بات پر ناراض اس حلقہ کے ایم ایل اے ایس تھپے سوامی کے حامیوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے، جنہوں نے آج اس کا اظہار سری راملو کی کار پر پتھراؤ کرتے ہوئے کیا۔
بتایا گیا ہے کہ سری راملو آج جمعہ صبح مولاکلمورو کے قریبی علاقہ نائیکن ہٹّی کے ایک مندر میں پوجاپاٹ کے لئے پہنچے تھے جہاں سے اُنہیں اپنی انتخابی تشہیری مہم شروع کرنی تھی، ان کی آمد کو دیکھتے ہوئے سری راملو کے حامی بھی مندر میں ان کا استقبال کرنے کثیر تعداد میں جمع ہوگئے، جیسے ہی سری راملو یہاں پہنچے، رکن اسمبلی ایس تھپے سوامی کے حامیوں نے سری راملو کی کار پر پتھراؤ کرنا شروع کردیا، بعد میں اُن کی کار پر چپل پھینکے گئے، جس کو دیکھتے ہوئے کچھ دیر کے لئے حالات کشیدہ ہوگئے۔ بی جے پی کے دو گروپ جب ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے تو کچھ دیر کے لئے مندر کا علاقہ جنگ کا ماحول پیش کررہا تھا، پولس کو حالات پر قابو پانے کے لئے لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ بی جے پی کے کارکنوں کو اس موقع پر حفاظتی مقامات کی طرف بھاگتے ہوئے دیکھا گیا۔ مندر میں سری راملو کے استقبال کے لئے پہنچے بی جے پی کارکنوں کو بھی اپنے تحفظ کے لئے اِدھر سے اُدھر بھاگنا پڑا۔
بے قابو بھیڑ کو منتشر کرنے کے بعد سری راملو کو پولس نے سخت حفاظتی بندوبست میں مندر لے جایا گیا، جہاں انہوں نے پوجا پاٹ میں حصہ لیا۔
یہاں پر ایس تھپے سوامی کے حامیوں نے کھل کر سری راملو کے خلاف بیان بازی بھی کی اور کہا کہ بی جے پی ہائی کمانڈ اگر ایس تھپے سوامی کو ٹکٹ نہیں دیتی ہے تو پھر وہ بی جے پی کو بھی ووٹ نہیں دیں گے۔
اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے سری راملو نے بتایا کہ وہ اس طرح کی مخالفتوں سے پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں اور نہ ہی ایس تھپے سوامی سے کسی طرح کی بات چیت کرنے کے موڈ میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسی حلقہ سے الیکشن میں کھڑے ہوں گے اور مجھے پورا یقین ہے کہ یہاں کے عوام مجھے ہی کامیاب کریں گے۔
اُدھر ایس تھپے سوامی کا کہنا ہے کہ بیلاری کے سری راملو کو یہاں آنے کی ضرورت آخر کیوں محسوس ہوئی ؟ ان کے مطابق وہ بیلاری میں بھی انتخابات میں کھڑے ہونے کی صورت میں جیت نہیں سکتے، اسی لئے انہوں نے اس طرف کا رُخ کیا ہے۔ ایسے میں مقامی لوگوں کا خیال ہے کہ ایس تھپے سوامی کے بجائے بی جے پی سری راملو کو ٹکٹ دیتی ہے تو پھر تھپے سوامی کانگریس پارٹی میں شامل ہوسکتے ہیں یا پھر آزاد اُمیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔