سہارنپور 24/مئی (ایس او نیوز/ ٹو سرکل) کل دیر شام بی ایس پی سپریمو مایاوتی کی شببيرپور سے واپسی کے بعد بڑگاوں-چندر پور راستے پر دلتوں پر حملوں کے بعد یہاں زبردست کشیدگی پائی جارہی ہے. صبح سے 3 لوگوں کو گولی لگنے کی خبر ہے، جن میں سے دو کی حالت بے حد سنجیدہ بتائی جا رہی ہے. حالات اور زیادہ دھماکہ خیز ہونے کا خدشہ ہے. کل دیر شام اُترپردیش کے وزیراعلیٰ آدتیہ ناتھ کی طرف سے بلائے گئے ہنگامی اجلاس کے بعد دارالحکومت سے چار بڑے افسر سہارنپور بھیجے گئے ہیں. رات میں 2 بجے تک ان افسروں نے حالات پر قابو پانے کے لیے انتہائی کوششیں کیں اور صبح 5 بجے بڑگاوں راستے پر موہت اور وپن نامی سالے اوربہنوئی کو گولی مار دی گئی، جن میں وپن کی حالت نازک ہے اور اسے میرٹھ ریفر کر دیا گیا ہے . دوپہر میں شہری علاقے کے تھانے جنک پوری کے جنتا روڈ پر ایک اور نوجوان کو بھی گولی مارنے کی واردات پیش آئی، جس کی حالت بھی سنگین ہے.
معاملے کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے آج شام سہارنپور کے ضلع مجسٹریٹ، کمشنر، ڈی آئی جی، ایس ایس پی، ایس ڈی ایم اور CO کا تبادلہ کر دیا ہے. لیکن اس وقت کے ایس ایس پی سبھاش چندر دوبے کے مطابق حالات پر مکمل طور پر قابو میں ہے اور ان واقعات کو نسلی تنازعات سے وابستگی کہنا جلد بازی ہے.
اتر پردیش کی حکومت نے کل ہوئے واقعہ کے بعد داخلہ سکریٹری منی کانت مشرا، اے ڈی جی قانون آدتیہ مشرا، آئی جی ایس ٹی ایف امیتابھ یش اور ڈی آئی جی وجئے بھوشن کو حالات ساز گار ہونے تک یہیں کیمپ کرنے کو کہا ہے. اے ڈی جی قانون آدتیہ مشرا کے مطابق حالات ان کے کنٹرول میں ہیں اور قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا. رکن اسمبلی راگھو لكھن پال نے شببيرپور کو آدرش گرام یوجنا میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے. داخلہ سکریٹری منی کانت مشرا نے شببيرپور پہنچ کر متاثرین سے ملاقات کی ہے اور حفاظتی انتظامات کا بھروسہ دیا ہے۔
داخلہ سکریٹری گاؤں میں
معلومات کے مطابق تقریبا 20 دیہات میں دلتوں اور راجپوتوں کے درمیان بھاری کشیدگی کی اطلاعات ہیں. یہاں آپس میں مار پیٹ ہوئی ہے. پورے سہارنپور دیہات کو پولیس سے بھر دیا گیا ہے. بڑگاوں علاقے خاص طور پر چھائونی میں تبدیل ہو گیا ہے. ارد گرد کے اضلاع کی پولیس، پی اے سی اور Raf کی پانچ کمپنیوں کو متعلقہ علاقہ میں تعینات کیا گیا ہے.
جے راجپوتانہ اور بھیم آرمی کے کارکنوں پر پولیس کی گہری نظر ہے. کل 25 نوجوانوں کو ابھی تک حراست میں لیا گیا ہے. ایسے میں مایاوتی نے ریاستی حکومت کو ناکام قرار دیا ہے. ان کا ایک وفد آج دیر شام وزیر اعلی سے ملے گا، جس میں ستیش چندر مشرا، لال جی ورما، رام اچل راج بھر اور اندرجیت سروج شامل ہوں گے.
میڈیا میں جاری بیان میں مایاوتی نے حکومت پر فرقہ وارانہ اور نسل پرست ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے معاشرے میں زہر گھول دیا ہے. یہ ووٹ کے لئے کیا گیا تھا اور اب ناسور بن گیا ہے جس نے نسلی تشدد کی شکل اختیار کر لی ہے. انہوں نے سوال کیا کہ حکومت نے شببيرپور سے واپس لوٹنے والوں کی حفاظت کے پختہ انتظامات کیوں نہیں کئے؟