وینکیا نائیڈو نے چیف جسٹس کے خلاف مواخذے کی تحریک کا نوٹس کیا نامنظور

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 24th April 2018, 12:13 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،23؍اپریل (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا ) راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف کانگریس سمیت سات اپوزیشن پارٹیوں کے ممبران پارلیمنٹ کے مواخذے کی تحریک کے نوٹس کو آج مسترد کر دیا۔ نائیڈو نے ماہرین قانون سے مشورہ کے بعد مواخذے کی نوٹس کو مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس کے خلاف لائی گئی مواخذہ کی تحریک نہ تو مناسب ہے اور نہ ہی واجب۔ اس طرح کے قرارداد لاتے ہوئے ہر پہلو کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ زیادتی یا ناقابلیت کے بارے میں ٹھوس قابل اعتماد معلومات نہیں ہے۔ اس معاملہ کو طول دینا مناسب نہیں ہے۔ مواخذے کی تحریک کا نوٹس تکنیکی طور پر کسی بھی طرح سے منظور کرنے کے قابل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تحریک لانیسیقبل دستور العمل ( ہینڈ بک) میں درج قوانین پر عمل نہیں کیا گیا اور پریس کانفرنس کی گئی۔ وینکیا نائیڈو نے مواخذے کی تحریک کے نوٹس پر کل اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال، لوک سبھا کے سابق جنرل سکریٹری اور ماہر آئین سبھاش کشیپ اور سپریم کورٹ کے سابق جج سدرشن ریڈی اور بہت سے دوسرے ماہرین اور قانون کے ماہرین سے بات چیت کی تھی۔ کانگریس سمیت سات اپوزیشن پارٹیوں کے ممبران پارلیمنٹ نے گزشتہ جمعہ کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس پر عہدہ کے غلط استعمال اورامتیازی سلوک کے پانچ سنگین الزام لگاتے ہوئے نائیڈو کو ان کے خلاف مواخذے کی تحریک کا نوٹس دیا تھا۔ نائیڈو کو نوٹس سونپنے کے بعد راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد اور کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ چیف جسٹس نے عہدے کی عزت و وقار کی خلاف ورزی کی ہے اور ان کے خلاف مواخذے کا نوٹس دینے کے علاوہ اپوزیشن پارٹیوں کے پاس کوئی متبادل نہیں ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں میڈیا کے سامنے بڑے پیمانہ پر تفصیلات بھی پیش کی تھیں۔دونوں رہنماؤں نے بتایا تھا کہ نوٹس پر کانگریس سمیت سات اپوزیشن پارٹیوں کے کل 71 ممبران پارلیمنٹ کے دستخط ہیں جن میں سات ریٹائر ہو چکے ہیں جبکہ 64 ابھی راجیہ سبھا کے رکن ہیں۔ راجیہ سبھا میں مواخذے کی تحریک کا نوٹس لانے کے لئے 50 ارکان کی حمایت کی ضرورت ہوتی ہے۔ پریس کانفرنس میں ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی کے راجیہ سبھا رکن ڈی راجا اور کچھ دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

کانگریس نے الیکٹورل بونڈ اسکیم کو ’پردھان منتری ہفتہ وصولی یوجنا‘ کا نام دیا

الیکٹورل بونڈ معاملے میں حکومت پر حملہ تیز کرتے ہوئے پیر کو کانگریس نے اسے پوری اسکیم کو ’’پردھان منتری ہفتہ وصولی یوجنا‘‘ کا نام دیا۔ کانگریس کے جنرل سیکریٹری اور میڈیا شعبے کے انچارج جے رام رمیش نے دعویٰ کیا کہ ۲۱؍ ایسی کمپنیاں  جن کو سی بی آئی، ای ڈی  اور انکم ٹیکس محکمہ ...

سپریم کورٹ کی نگرانی میں ہوں لوک سبھا انتخابات: ٹی ایم سی کا مطالبہ

  ٹی ایم سی کے سینئر لیڈر ڈیرک اوبرائن نے مطالبہ کیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات سپریم کورٹ کی نگرانی میں کرائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جمہوری اداروں کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ڈیرک اوبرائن نے الیکشن کمیشن پر بھی سنگین سوالات اٹھائے۔ ڈیرک اوبرائن نے منگل کو ایک سوشل ...

6 ریاستوں کے داخلہ سیکریٹری اور بنگال کے ڈی جی پی کا تبادلہ

انتخابی تاریخوں کے اعلان کے ۲؍ دن بعد الیکشن کمیشن نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے ۶؍ ریاستوں کے داخلہ سیکریٹریز، مغربی بنگال کے ڈی جی پی اور ممبئی عظمیٰ میونسپل کارپوریشن کے کمشنر کو ان کے عہدے سے ہٹادیا ہے۔ اس دوران مغربی بنگال میں جہاں نئے ڈی جی پی کااعلان ہوگیا ہے وہیں  اس ...

گجرات یونیورسٹی میں تراویح کے دوران حملہ کرنے والوں کو فرارکا موقع پولیس نے ہی دیا؛ غیر ملکی طلبہ کا الزام

اس بات کا احساس ہونے کے بعد کہ گجرات یونیورسٹی میں غیر ملکی طلبہ کے ساتھ بھگوا عناصر کی مار پیٹ کا معاملہ بین الاقوامی نوعیت کا ہے، احمدآباد پولیس نے اتوار کو ۲؍ افراد کو اور پیر کو مزید ۳؍ افراد کو گرفتار کرلیا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے باقاعدہ بیان جاری کرکے یقین دہانی کرائی ...

سپریم کورٹ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دائر 200 سے زائد درخواستوں پر سماعت

  سپریم کورٹ آج شہریت ترمیمی قانون 2019 کے خلاف دائر 200 سے زیادہ درخواستوں پر سماعت کرے گا۔ شہریت ترمیمی قانون کے اصولوں کے نفاذ پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے درخواستیں بھی دائر کی گئی ہیں۔ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی والی تین ججوں کی بنچ اس کیس کی سماعت ...

وزیراعظم کے واٹس ایپ پیغام پر اپوزیشن کا اعتراض، الیکشن کمیشن سے کارروائی کا مطالبہ

حزب اختلاف کے کچھ ارکان پارلیمنٹ نے الیکشن کمیشن سے وزیر اعظم نریندر مودی کے اس خط کو وائٹ واٹس ایپ کے ذریعے لوگوں کو بھیجے جانے کے سلسلہ میں کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، جس میں انہوں نے 'ترقی یافتہ ہندوستان' کی تعمیر کے لیے عوام سے حمایت طلب کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ انتخابی ...