ضلع شمالی کینرا کا انتخاب۔ منووادی اور غیر منووادیوں کے درمیان مقابلہ ہے؛ سیکولراُمیدوار کو جیت دلانا اہم مقصد ہونا چاہئے؛ سابق وزیر آر این نائک کا بیان
ہوناور19؍مارچ (ایس او نیوز) درپیش پارلیمانی انتخابات اور خاص کرکے ضلع شمالی کینرا کی سیٹ کو کانگریس کی طرف سے جنتا دل ایس کو مختص کیے جانے کے بعد سابق وزیر اور کانگریسی لیڈر ایڈوکیٹ آر این نائک نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بار ہونے والا انتخاب پارٹیوں کی جیت یا پارلیمان میں امیدواروں کی تعداد بڑھانے والا انتخاب نہیں ہے بلکہ یہ منووادیوں اور غیر منووادیوں کے بیچ براہ راست مقابلہ ہے۔
انہوں نے ضلع کانگریس کے اندر ہی کینرا سیٹ جنتا دل ایس کے حوالے کرنے پر ہونے والی مخالفت کے بارے میں کہا کہ ’’یہ ضروری نہیں کہ ضلع کے لیڈران کی خواہش کے مطابق ہی پارٹی ہائی کمان فیصلہ کرے ۔ چونکہ کانگریس اور جنتا دل ایس دونوں ہی منوواد کی مخالف اور سیکیولر پارٹیاں ہیں اس لئے منووادیوں کا راستہ روکنے والا امیدوار چاہے کانگریس سے آئے یا پھر جنتا دل ایس سے کھڑا کیا جانے والا امیدوار آنند اسنوٹیکر ہی کیوں نہ ہو، اس کی جیت یقینی بنانا ہی دونوں پارٹیوں کا اصل مقصد ہونا چاہیے۔‘‘
آر این نائک نے آنند اسنوٹیکر کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک نوجوان لیڈر ہیں اور گزشتہ بیس سال سے رکن پارلیمان رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کی کارکردگی پر براہ راست سوال اٹھا رہے ہیں۔اس سے پہلے ہم میں سے کسی نے ایسا نہیں کیاہے۔ پھر اس جرأت مند لیڈراسنوٹیکر کی مخالفت کیوں کی جارہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آنند اسنوٹیکر کو سدھارا جاسکتا ہے، لیکن کانگریس کے اندر موجود منووادی سوچ رکھنے والوں کو سدھارنا ممکن نہیں ہے۔