ضلع شمالی کینرا میں8 مقامات پرریت نکالنے کی عارضی اجازت۔پہلے10لوڈ ریت سرکاری اسٹاک یارڈمیں جمع کروانا لازمی ہوگا
کاروار23؍اکتوبر(ایس او نیوز)ضلع شمالی کینراریت کی سپلائی میں درپیش رکاوٹ کا حل نکالنے کے لئے فی الحال ضلع انتظامیہ نے 8مقامات پر ندیوں سے ریت نکالنے کی عارضی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کے ساتھ یہ بھی شرط رکھی ہے کہ ریت نکالنے کا لائسنس پانے والوں کے لئے لازمی ہوگا کہ وہ ابتدائی 10لوڈ ریت کو ہلیال اور سرسی میں موجود سرکاری ذخیروں( اسٹاک یارڈ ) کے لئے فروخت کریں گے۔
ضلع شمالی کینرا کے ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکو ل نے یہ بات ضلع شمالی کینرا کی ندیوں کے مخصوص مقامات پر ریت نکالنے کے لئے نو آبجکشن لیٹر جاری کرنے کے موقع پرضلع ریت سپلائی کی نگراں کمیٹی کی میٹنگ کے دوران کہی۔ڈی سی نے کہا کہ ریت نکالنے کے لئے اجازت پانے والے ہر ٹھیکیدار کو سرکاری اسٹاک یارڈ میں لازمی طورپر 10لوڈ ریت فروخت کرنے کی شرط اس لئے رکھی گئی ہے تاکہ سرکاری تعمیراتی منصوبوں کی تکمیل کے لئے درکار ریت کی ضرورت پوری ہوسکے۔اور اگر کوئی ٹھیکیدار اس شرط کی خلاف ورزی کرتا ہے توپھر اس کا لائسنس منسوخ کردیا جائے گا۔ڈی سی نے یہ بھی کہا کہ سرکاری اسٹاک یارڈ میں ریت خرید نے کے بعد وہاں کے انجینئرس کے لئے ضروری ہوگا کہ دو ہفتوں کے اندر ٹھیکیدار کے کھاتے میں اس کی رقم جمع کروادیں۔ اس کے علاوہ گرام پنچایت اور پٹن پنچایت اور شہری بلدی اداروں کے ذمہ داروں کو آشریا اسکیم کے تحت تعمیرات کے لئے درکار ریت کی مقدار کو واضح طور پر متعلقہ افسران کے علم میں لاتے ہوئے ضروری مقدار میں سرکاری یارڈ سے ریت حاصل کرنی ہوگی۔
ضلع شمالی کینرا کی کالی ندی، گنگاولی، اگناشینی اور شراوتی ندیوں میں جملہ 16ریت کے ذخیروں کی نشاندہی کردی گئی ہے۔ ان میں سے فی الحال کالی ندی میں 4، گنگاولی میں 1اور شراوتی ندی میں3مقامات کومچھلیوں کی افزائش نسل کے لئے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے ان مقامات سے ہٹ کر بقیہ 8مقامات پر موجود ریت کوروایتی طریقوں سے نکالنے کے عارضی لائسنس جاری کیے گئے ہیں۔ ریت نکالنے والوں کے لئے یہ شرط بھی رکھی گئی ہے کہ اس عمل کے لئے استعمال ہونے والی کشتیوں میں جی پی ایس (گلوبل پوزیشنگ سسٹم)موجود رہے اور لائسنس میں درج شرائط کی پوری طرح پابندی کرتے ہوئے ریت نکالی جائے۔ ان مقامات پر سی سی ٹی وی کیمروں کے علاوہ ریت نکالنے اور سپلائی کیے جانے سے متعلق تمام معاملات کا رجسٹر میں درج کیے جائیں۔ریت سپلائی کرنے کے لئے لاری اور ٹپّر کے سوا دیگر گاڑیاں جیسے بولیرو، 407,909وغیرہ استعمال کرنے کی قانونی طور پر اجازت نہیں رہے گی۔ریت نکالنے اور اس کی سپلائی سے متعلق تفصیلات پر مشتمل رپورٹ ہر مہینے ضلع ڈی سی، ضلع ایس پی کے علاوہ محکمہ جنگلات اور ماحولیات کے متعلقہ افسران کو پیش کرنی ہوگی۔