کیا جنگلاتی زمین کے حقوق سے متعلقہ مسائل حل کرنے میں دیش پانڈے ہورہے ہیں ناکام ؟ کاروار میٹنگ میں کئی اہم آفسران کی غیر حاضری پر دیش پانڈے گرم
کاروار 25؍ستمبر (ایس او نیوز)کیا جنگلاتی زمین کے حقوق سے متعلقہ مسائل حل کرنے میں ضلع اُترکنڑا کے انچارج وزیر آر وی دیش پانڈے ہورہے ہیں ناکام ثابت ہورہے ہیں ؟ یہ سوال اس لئے پیدا ہورہا ہے کہ پیر کو کاروار کے ضلع پنچایت میٹنگ ہال میں منعقدہ کرناٹکا ڈیولپمنٹ پروگرام (کے ڈی پی) کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے ضلع انچارج اورمحکمہ ریوینیو کے وزیر آر وی دیشپانڈے نے کہا کہ ایک زمانے سے جنگلاتی زمین پر اپنا بسیرا کرنے والوں کو مالکانہ حقوق کے کاغذات فراہم کرنے کی لاکھ کوششوں کے باوجود افسران کی طرف سے قانونی رکاوٹوں کی وجہ سے متوقع نتائج نہیں مل رہے ہیں۔
دیش پانڈے نے بتایا کہ جنگلاتی زمین کے مالکان حقوق کی درخواستوں کے لئے ضروری دستاویزات کو بار بارآسان کرنے کے باوجود کوئی نہ کوئی نئے مسائل پید ا ہورہے ہیں اور جتنی تعداد میں درخواستیں منظور کی جانی چاہیے تھیں، اس نشانے تک پہنچنا ممکن نہیں ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا :’’ اس سلسلے میں میں نے جی جان سے کوشش کی ہے۔ آدھی آدھی رات کو متعلقہ محکمہ جات کے افسران کے ساتھ نشستیں منعقد کی ہیں۔قوانین میں نرمی کرنے اور صرف 1978کے پہلے سے قبضہ ہونے کا ثبوت کافی سمجھنے کو کہہ دیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود اس میں متوقع پیش رفت نہیں ہورہی ہے"۔انہوں نے سوال کیا کہ اب اس سے زیادہ اورکیامغز ماری کی جاسکتی ہے!‘
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول نے کہا کہ جنگلات سے متعلقہ قانون میں مرکزی حکومت کی طرف سے ترمیم کرنے پر ہزاروں خاندانوں کو زمین کے حقوق والے کاغذات جاری کرنا ممکن ہوسکے گا۔
دیشپانڈے کا پارہ چڑھ گیا: مختلف محکمہ جات کا جائزہ لیتے وقت کرناٹکا اربن واٹر سپلائی اینڈ ڈرینیج بورڈ ، محکمہ چھوٹی آب پاشی اور دیگر کچھ محکمہ جات کے ایکزیکٹیو انجینئرس(EE) میٹنگ میں حاضر نہیں تھے۔ ان کی غیر موجودگی میں اسسٹنٹ انجینئرس(AE)نے نامکمل رپورٹس پیش کیں اور پوچھے گئے سوالات کا مناسب جواب نہیں دے پائے تو وزیر موصوف کا پارہ بہت زیادہ چڑھ گیا۔اربن واٹر سپلائی اور ڈرینیج بورڈ کے ایکزیکٹیو انجینئر کے بارے میں جب پتہ چلا کہ وہ دھارواڑگئے ہوئے ہیں تو میٹنگ کے دوران ہی انہوں نے فون پرایکزیکٹیو انجینئر پرکاش سے رابطہ قائم کیا او ر ڈانٹ سناتے ہوئے انہیں اسی دن شام تک معطل کرنے کی دھمکی دی۔ اس کے بعد متعلقہ محکمہ کے ڈائریکٹر جیا رام کو ہدایت دی کہ اس بے ایمان افسر کے خلاف تادیبی کارروائی کرے۔
آخری وارننگ: اربن واٹر سپلائی اینڈ ڈرینیج کے انجینئر کو وارننگ دیتے ہوئے دیشپانڈے نے کہا کہ پینے کے پانی کے مسئلے کو بچوں کا کھیل تماشہ مت بناؤ۔ یہ آخری وارننگ ہے ۔ یاد رکھو کہ اگرآئندہ میٹنگ میں حاضر نہیں ہوئے تو معطل کروا دوں گا۔مہینے میں کم از کم ایک بار ضلع ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کرنا ضروری ہے۔‘‘
چیف سکریٹری اہم ہے یا ضلع انچارج وزیر؟: کمٹہ کے ایم ایل اے دینکر شیٹی نے بتایا کہ ان کے علاقے میں سمندرکا پانی کھیتوں میں گھس رہا ہے اور اس پر روک لگانے کے لئے محکمہ کی طرف سے کوئی کام نہیں ہورہا ہے۔اس پر جواب دہی کے لئے محکمہ چھوٹی آب پاشی کے ایکزیکٹیو انجینئر کی غیر حاضری سے دیشپانڈے صاحب اور زیادہ بھڑک گئے ۔ پوچھنے پر اے ای نے بتایا کہ وہ چیف سکریٹری کی طرف سے بلائی گئی میٹنگ میں حاضر ہونے کے لئے بیلگاوی گئے ہوئے ہیں۔ وزیر موصوف نے فوری طور پر انجینئر کو فون کرکے ڈانٹ سناتے ہوئے پوچھا کہ ’’تمہارے لئے چیف سیکریٹری اہم ہے یا میں جو ضلع کا انچارج وزیر ہوں۔تم چاہو تو چیف منسٹر سے ملنے چلے جاؤ لیکن جب یہاں میٹنگ ہوگی تو معلومات فراہم کرنا ہی ہوگا۔‘‘
اس کے بعد دیشپانڈے نے چیف سیکریٹری کو ہدایت دی کہ مذکورہ انجینئر کو نوٹس جاری کیا جائے۔ انہوں نے میٹنگ میں موجود افسران سے کہاکہ :’’ اگر افسران ذمہ داری کے ساتھ میٹنگس میں حاضر نہیں رہیں گے تو ترقی کا جائزہ کیسے لیا جاسکتا ہے۔ چھوٹی آب پاشی کا ضلعی ہیڈکوارٹر ہلیال میں ہے۔ میں ہلیال حلقے سے نمائندگی کررہا ہوں۔ لیکن آج تک میں نے نہ ہلیال میں اور نہ ہی کسی میٹنگ میں ایکزیکٹیو انجینئر کی صورت دیکھی ہے۔‘‘
اسکولی بچے زمین پر نہ بیٹھیں: محکمہ تعلیم سے متعلقہ سرگرمیوں اور ترقی کا جائزہ لینے کے بعد دیشپانڈے صاحب نے کہا کہ پہلی جماعت سے تیسری جماعت تک بچوں کو کسی بھی اسکول میں خالی فرش پربٹھانے کا سسٹم نہیں رہنا چاہیے۔سردی اور بارش کی وجہ سے ا ن کی صحت متاثر ہوتی ہے۔انہوں نے ضلع ڈپٹی کمشنر سے کہاکہ ایسے اسکولوں میں میاٹ یا پھر تختے فراہم کرنے کے لئے منصوبہ بنایا جائے۔
میں وزارت سے چپکے رہنا نہیں چاہتا: ریاستی حکومت کے استحکام سے متعلق انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ جب اخبارنویسوں نے پوچھا کہ یلاپور کے رکن اسمبلی شیورا م ہیبار نے آپ کی طرف سے موقع دئے جانے پر وزیر بننے کی خواہش کا اظہار کیا ہے تو انہوں نے جواب دیا:’’ کہ اس میں غلط کیا ہے ۔ وہ نوجوان ہیں۔ میرے شاگرد ہیں۔ اچھا کام کررہے ہیں۔وزارت کے لئے انہیں کوشش کرنے دو۔ میں وزارت سے چپک کر رہنا نہیں چاہتا۔ میں نے کبھی وزارت کا قلمدان کسی سے مانگ کر نہیں لیا ہے۔ اگر ہیبار وزیر بننا چاہتے ہیں تو انہیں اس کی کوشش کرنے دیں۔‘
سرکاری اسپتال میں سی ٹی اسکیان مرکز کا افتتاح: ضلع اسپتال (کیمس )میں سی ٹی اسکیان مرکز کا افتتاح کرتے ہوئے دیش پانڈے نے کہا کہ’’ طبی میدان میں جو کچھ بھی جدید سہولیات دستیاب ہیں،اس کا فائدہ سماج کے آخری فرد تک کو حاصل ہونا چاہیے۔علاج و معالجے کے اخرجات آج کے زمانے میں بہت ہی بڑھ گئے ہیں اسی لئے ضلع اسپتال میں جدید ترین ٹیکنالوجی والی سی ٹی اسکیان مشین نصب کردی گئی ہے۔اس سے عوام کو سہولت مل جائے گی۔‘‘
’سوچھتا ہی سیوا‘ ہفتہ کا آغاز: مرکزی حکومت کی طرف سے جاری کی گئی مہم’سوچھتا ہی سیوا‘ ہفتہ منانے کی شروعات کے لئے ضلع سطح پر کاروار سے قریب توڈور میں منعقدہ اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے وزیر دیشپانڈے نے کہا کہ 24ستمبر سے 2اکتوبر تک گاندھی جینتی کے حوالے سے یہ صفائی بیداری ہفتہ منایا جارہا ہے۔ صفائی اور صحت انسانی زندگی کے لئے دو اہم ترین چیزیں ہیں۔ اس کی طرف مہاتما گاندھی نے خصوصی توجہ دلائی تھی۔ صفائی کا اہتمام کرنے سے وبائی امراض پر قابو پا یا جاسکتا ہے۔
معذوروں کے لئے وھیل چیئرس: ضلع ڈپٹی کمشنر کے دفتری احاطے میں منعقدہ ایک پروگرام کے دوران ریوینیو منسٹر آر وی دیشپانڈے نے جسمانی معذوروں کو سہولت فراہم کرنے کی اسکیم کے تحت 14افراد کو وھیل چیئرس تقسیم کیے۔