کانگریس کے شدید دباؤ پر اترپردیش اور مہاراشٹر کی حکومتوں نے کسانوں کے قرض معاف کرنے کا اعلان کیا:راہل گاندھی
بنگلورو:16/اگست(ایس او نیوز) کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے کسانوں کومصائب سے بچانے کے لیے آگے نہ آنے پر آج بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت پرنکتہ چینی کرتے ہوئے دعویٰ کیاکہ کانگریس کے شدید دباؤ کے سبب اترپردیش اور مہاراشٹر کی حکومتوں نے کسانوں کے قرض معاف کرنے کا اعلان کیا۔بنگلورومیں 'اندرا کینٹین' کے آغاز کی تقریب میں شرکت کے بعد یہاں منعقدہ ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہاکہ کانگریس کے دباؤ کے سبب مرکزی وزیرفائنانس کواپنے نظریات تبدیل کرنے پر مجبورہوناپڑا۔ وزیر فائنانس کہاکرتے تھے کہ کسانوں کے قرض کی معافی بی جے پی کی پالیسی کاحصہ نہیں ہے ۔ راہل گاندھی نے کسانوں کے مسائل' گورکھپور میں بچوں کی ہلاکت' بھوٹان میں چینی دراندازی اور وادی کشمیر میں پاکستان کے پھیلائے ہوئے تشدد میں مزید اضافہ جیسے مسائل پر وزیراعظم نریندر مودی پر نکتہ چینی کی۔ راہل گاندھی نے کہا کہ میں اترپردیش میں مسلسل 40 دن تک سفر کرتارہا'پنجاب میں بھی ایسا ہی کرتے ہوئے کسانوں کے مسائل کاجائزہ لیااور مرکزپر دباؤ ڈالتے ہوئے کسانوں کے قرض کی معافی کا اعلان کرنے پر مجبور کیا۔انہوں نے دعویٰ کیاکہ اسی دباؤ کے تحت بی جے پی نے بتدریج کسانوں کے قرض معاف کرنے کا اعلان کیا۔ راہل گاندھی نے کرناٹک میں50ہزار روپئے کے کوآپریٹو قرض کو معاف کرنے ریاستی حکومت کے اقدام پر وزیراعلیٰ سدارامیا کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے صرف48 گھنٹہ قبل ہی سدارامیا سے بات کرتے کرتے ہوئے کانگریس حکومت کو کسانوں کے قرض معاف کرنے کافیصلہ لینے کیلئے کہاتھا اور انہوں نے فوری یہ کام کیا۔ راہل گاندھی نے کہاکہ ہم کانگریسی، بی جے پی لیڈران کی طرح تماشہ' ڈرامہ ' ڈانس یا جھوٹ بولا نہیں کرتے ۔ راہل گاندھی نے این ڈی اے حکومت کے قیام سے قبل مودی کے دعوؤں کامضحکہ اڑاتے ہوئے کہاکہ مودی نے وعدہ کیاتھاکہ ہرسال 2 کروڑروزگارکے مواقع پیداہوں گے جب کہ حقیقی روزگار کے مواقع جوپیداکئے گئے وہ ایک لاکھ سے بھی کم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کاسب سے بڑاسرمایہ اس کے نوجوان ہیں اورانہیں اختیارات دئے جانے چاہئے ۔ نریندرمودی روزگار کی فراہمی کے اس حساس مسئلہ کو حل کرنے میں ناکام رہے ۔ انہوں نے دوکروڑروزگار کے مواقع فراہم کرنے کی بات کرتے ہوئے جھوٹ بولاتھا۔ اب ہندوستان گزشتہ 8سالوں میں سب سے زیادہ اقل ترین شرح روزگارکاحامل ملک بن گیا ہے ۔ یہی مودی کی حصولیابیاں ہیں۔ گورکھ پورکے اسپتال میں شیرخواربچوں کی ہلاکت کے واقعات کاذکر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہاکہ یہ سانحہ اس لیے ہواہے کہ مرکزی حکومت نے سرکاری اسپتالوں کے فنڈز میں کٹوتی کردی ہے ۔اب مودی کی جانب سے ایسا منظر پیش کیا جارہے کہ اگر پیسے والے بیمارہوتے ہیں تو وہ پرائیویٹ اسپتال کو چلے جائیں جب کہ پیسہ خرچ کئے بغیرغریب طبی سہولتوں کی کمی کے سبب ہلاک ہوجائیں ۔ انہوں نے کہاکہ گورکھپوراسپتال میں آکسیجن کی سپلائی اس لئے کم ہوگئی تھی کیونکہ حکومت نے اس کے لیے مختص رقومات میں کمی لائی ہے ۔ غریب اگر کینسر' دل یا گردہ کی بیماری سے شدیدبیمارہوتاہے تو سرکاری اسپتالوں میں اس کے علاج کی کوئی سہولت نہیں ہے ۔ راہل گاندھی نے کہاکہ مودی کی پالیسیوں سے پاکستان کو فائدہ پہنچ رہاہے ۔ اگر کشمیرمیں امن ہوتاہے تو پاکستان کو اس شورش زدہ ریاست میں مداخلت کے بہت کم مواقع ملتے ہیں۔ ہم نے اس فرق کومزید گہراکردیاہے ۔ لیکن اب وادی کشمیر میں جوکچھ بھی ہورہاہے اس سے مودی کی زیراقتدار ریاست میں پاکستان کو مسئلہ کشمیر میں مزید مداخلت کاموقع مل گیا۔ راہل گاندھی نے کہاکہ بی جے پی کی غلط خارجہ پالیسی کے باعث ہندوستان سے اس کے قدیم دوست دور ہوگئے ۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ روس اب پاکستان کو ہتھیارسپلائی کرنے پر راضی ہوگیاہے ۔اسی طرح کامعاملہ سری لنکا اور نیپال کے ساتھ بھی ہورہاہے ۔ یہ ممالک بی جے پی حکومت کی حالیہ پالیسیوں کے سبب مسائل کا سامناکررہے ہیں۔