گوگل سے ناراض ہیں امریکی صدر،پوچھا:ایڈیٹ لکھتے ہی کیوں کھل جاتی ہے میری تصویر؟
واشنگٹن،30؍اگست(ایجنسی) امریکی صدر ڈونالڈٹرمپ ان دنوں گوگل سے ناراض ہیں۔ ان کی شکایت ہے کہ گوگل ان کی شخصیت پر کیچڑ اچھالنے کی کوشش کررہا ہے۔ جس کے سبب وہ دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن کے خلاف کارروائی کی تیاری میں ہے۔
ٹرمپ کا کہنا ہے جب سے وہ صدر بنے ہیں میڈیا ان کے خلاف خبریں چلارہے ہیں۔ ایسے میں گوگل ان کے خلاف منفی خبریں سرچ کرنے میں اہم رول ادا کررہا ہے۔ امریکی میڈیا سی این این ویسے ہی ٹرمپ کے نشانے پر ہیں تو اب گوگل پر بھی ان کی ناراضگی ظاہر ہونے لگی ہے۔
آپ کو بتادیں کہ امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گوگل، فیس بک اور ٹوئٹر سمیت دوسری سوشل میڈیا کمپنیوں پر سیاسی تعصب کا الزام لگاتے ہوئے انہیں خبردار کیا ہے۔
مسٹر ٹرمپ نے منگل کو وائٹ ہاؤس میں کہا کہ گوگل ان صاف ستھرے میڈیا کوریج کو جگہ نہیں دیتا جبکہ ان کے خلاف منفی مضامین اور خیالات کی تشہیر کرتا ہے۔ اس طرح سے کام کرنا غیر قانونی ہے۔ گوگل اور دوسرے سوشل میڈیاکے ذریعے کیا کر رہے ہیں اس کا اندازہ آسانی سے لگایا جا سکتا ہے۔ ٹوئٹر، فیس بک پر کس طرح جانبدارانہ طریقے سے کام ہو رہا ہے.ان کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ آپ اس طرح سے کام نہیں کر سکتے ہیں۔
مسٹر ٹرمپ کے اس الزام کے بعد گوگل نے بیان جاری کرکے کسی بھی طرح کے سیاسی تعصب کے الزام کو مسترد کر دیا ہے۔ گوگل نے کہا کہ اس کا سرچ انجن کسی بھی سیاسی ایجنڈے کے لئے استعمال نہیں ہوتا۔ ہم کسی بھی سیاسی نظریے کے تئیں جانبدار نہیں ہیں۔تاہم فیس بک اور ٹوئٹر کی جانب سے ابھی تک اس پر کوئی ردعمل نہیں آیا ہے۔مسٹر ٹرمپ کے اقتصادی مشیر لیری كڈلو نے صحافیوں کو بتایا کہ وائٹ ہاؤس گوگل کی انتظامی سطح پر جانچ کرنے پر غور کر رہا ہے۔انتظامیہ گوگل کی کچھ تحقیقات اور تجزیہ کرے گا۔تاہم انہوں نے اس بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں ۔