امریکا پاکستان کی 2 ارب ڈالر کی امداد روک سکتا ہے :امریکی عہدیدار
اسلام آباد / واشنگٹن 6جنوری ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) ایک سینئر امریکی عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا پاکستان کی لگ بھگ 2 ارب ڈالر کی امداد روک سکتا ہے ۔ ایک معروف ادارہ کے مطابق سینئر امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ فوجی ساز و سامان اور کولیشن سپورٹ فنڈ کی امداد روکی جا سکتی ہے۔امریکی عہدیدار کے مطابق ان2 ارب ڈالر میں سے ایک ارب ڈالر مالیت کا جدید فوجی ساز و سامان شامل ہے، جو پاکستان کو ملنا ہے اور اس میں وہ رقم بھی شامل ہے جو امریکی اور نیٹو کی فوجی رسد کو افغانستان تک پہنچانے کے لیے پاکستان کو ادا کی جاتی ہے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے مکمل طور پر امداد روکنے کا امکان نہیں ہیاور پیسے ایک ارب 90 کروڑ ڈالر بنتے ہیں تاہم یہ ابتدا ء میں بتائی جانے والی رقم سے خا صی زیادہ ہے۔عہدیدار نے مزید بتایا کہ امریکی انتظامیہ کی پابندیوں کے باوجود پاکستان کے کچھ پروگرامز کو استثنا حاصل ہوگا، جن کا تعلق خود امریکا کی اپنی قومی سلامتی سے ہیجبکہ اس میں پاکستان کو دی جانے والی نقد امداد بھی شامل ہے جو پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کو محفوظ رکھنے کے لیے دی جاتی ہے۔سینئر عہدیدار کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے پاس تمام تجاویز زیر غور ہیں اور اگر اسے مزید اقدامات اٹھانا پڑیں، تو اس صورت میں پاکستان کی غیر نیٹو اتحادی کی حیثیت ختم کی جا سکتی ہے یا ا?ئی ایم ایف سے قرضوں کے حصول کو روکا جا سکتا ہے۔