امریکا:دہشت گردی کے لیے قطر کی سپورٹ کی مذمت میں مظاہرے
دوحہ،یکم جولائی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)قطر کا بائیکاٹ کرنے والے ممالک (سعودی عرب ، امارات ، بحرین اور مصر)کی جانب سے دی گئی مہلت کا وقت ختم ہونے کے قریب آنے کے ساتھ ہی امریکی تنظیموں اور شخصیات کی طرف سے دہشت گردی کے لیے دوحہ کی سپورٹ کی مذمت کے واسطے نئے مظاہروں کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ قطری دہشت گردی کے حوالے سے امریکی انتظامیہ کے ٹھوس موقف کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے۔امریکا میں متعدد گروپوں نے قطر کی جانب سے دہشت گردی کی سرپرستی اور فنڈنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے واشنگٹن میں وہائٹ ہاؤس اور قطری سفارت خانے کے سامنے مظاہرے کیے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوآن کے ساتھ ٹیلیفونک رابطے میں اس امر کی ضرورت پر زور دیا کہ دہشت گردی اور شدت پسند سوچ کے خلاف جنگ میں تمام ممالک اپنی کوششیں صرف کریں۔ادھر قطر کے وزیر دفاع خالد بن محمد العطیہ جمعرات کے روز سرکاری دورے پر ترکی کے دارالحکومت انقرہ پہنچے۔ یہ دورہ قطر کا بائیکاٹ کرنے والے ممالک کی جانب سے دی گئی اُس مہلت کے ختم ہونے سے چند روز قبل کیا جا رہا ہے جو اِن ممالک کے مطالبات کی فہرست کو قبول کرنے کے واسطے مقرر کی گئی تھی.. یہ مہلت 3 جولائی کو ختم ہو رہی ہے۔ترکی کی وزارت دفاع کے ذرائع نے بتایا ہے کہ قطری وزیر دفاع عرب ممالک کے تیرہ مطالبات کو زیر بحث لانے کے لیے سرکاری ملاقاتیں کریں گے۔گزشتہ ماہ سعودی عرب ، امارات ، بحرین اور مصر نے دہشت گرد جماعتوں کے لیے دوحہ کی سپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے قطر کے ساتھ تعلقات ختم کر لیے تھے۔