غیر ملکی طلبہ کی امریکہ میں دلچسپی کیوں گھٹ رہی ہے؟

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 15th November 2018, 11:21 AM | عالمی خبریں |

واشنگٹن 15نومبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) غیر ملکی طالب علموں کی آمد سے امریکی معیشت کو ہر سال42 ارب ڈالر کا فائدہ ہوتا ہے اور روزگار کی منڈی میں ساڑھے چار لاکھ ملازمتیں پیدا ہوتی ہیں۔ غیر ملکی طالب علم امریکی معیشت کے لئے بے بڑی اہمیت رکھتے ہیں۔

امریکہ اگرچہ آج بھی بہت سے غیر ملکی طالب علموں کے لئے اعلیٰ تعلیم کے حصول کی ایک پرکشش منزل ہے اور ہر سال دس لاکھ سے زیادہ غیر ملکی طالب علم امریکہ کا رخ کرتے ہیں۔ تاہم نئے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ یہ دلچسپی بتدریج کم ہوتی جا رہی ہے۔ گزشتہ سال کے دوران انڈر گریجوایٹ ڈگری کے لئے امریکہ آنے والوں کی تعداد میں 6.6 فیصد کمی دیکھی گئی۔

غیر ملکی طالب علموں کی آمد سے امریکی معیشت کو ہر سال42 ارب ڈالر کا فائدہ ہوتا ہے اور روزگار کی منڈی میں ساڑھے چار لاکھ ملازمتیں پیدا ہوتی ہیں۔ یوں غیر ملکی طالب علموں کی امریکہ آمد امریکی معیشت کے لئے بے حد اہم ہے۔

سوال یہ ہے کہ امریکہ میں طالب علموں کی دلچسپی کیوں کم ہو رہی ہے؟

امریکی انسٹی ٹیوٹ فار انٹرنیشنل ایجوکیشن یعنی آئی آئی ای کے ایک جائزے سے ثابت ہوتا ہے کہ بہت سی دیگر وجوہات کے علاوہ صدر ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی، سلامتی کی صورت حال اور ویزہ پالیسی میں تبدیلی اس کا اہم سبب ہیں۔

یونیورسٹی آف سدرن کیلی فورنیا کے پروفیسر ٹیموتھی برنالڈ کا کہنا ہے کہ امیگریشن پالیسی کے بارے میں دیئے جانے والے بیانات بڑی حد تک اشتعال انگیز ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ غیر ملکی طالب علموں کو اعلیٰ تعلیم کے لئے امریکہ کے انتخاب پر آمادہ کرنے کے لئے وہ مختلف ملکوں کا دورہ کرتے ہیں اور وہاں جب وہ امکانی طالب علموں اور ان کے خاندان سے ملتے ہیں تو وہ صدر ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ شاید انہیں امریکہ میں خوش آمدید نہیں کہا جائے گا۔

ٹیکساس انٹرنیشنل ایجوکیشن کنسورشیم کے سربراہ روبن لرنر کا کہنا ہے کہ امریکہ دنیا بھر میں تعلیم کے لئے سب سے زیادہ پرکشش ملک رہا ہے اور امریکہ میں غیر ملکیوں کے بارے میں جس طرح کے بیانات دیئے جاتے ہیں ان کی وجہ سے غیر ملکی طالب علم پریشانی محسوس کرتے ہیں۔

امریکہ میں سرکاری یونیورسٹیوں کی سالانہ فیس 20 ہزار ڈالر کے لگ بھگ ہے جبکہ نجی یونیورسٹیوں کے اخراجات 70 ہزار ڈالر سالانہ سے زیادہ ہیں۔ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ مہنگی تعلیم کے باعث بھی غیر ملکی طالب علموں کی امریکہ میں دلچسپی کم ہو رہی ہے۔

آئی آئی ای کی ترجمان کیتھرین مورس کا کہنا ہے کہ 65 فیصد غیر ملکی طالب علم امریکہ میں اپنے تعلیمی اخراجات کے لئے بین الاقوامی فنڈنگ پر انحصار کرتے ہیں اور نصف سے زیادہ یعنی تقریباً 59 فیصد غیر ملکی طالب علم ذاتی یا خاندان کے مالی وسائل کا استعمال کرتے ہیں۔

آئی آئی ای کے جائزے کے مطابق دنیا کے متعدد ممالک نے امریکہ میں غیر ملکی طالب علموں کی دلچسپی میں کمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نسبتاً کم تعلیمی اخراجات کے ساتھ انہیں اپنی جانب متوجہ کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں اور اب اس سلسلے میں امریکہ کا کینیڈا اور برطانیہ جیسے ممالک سے مقابلہ سخت ہوتا جا رہا ہے۔

ایری زونا سٹیٹ یونیورسٹی میں بین الاقوامی طلبا اور اسکالر پروگرام کے سینیر ڈائریکٹر منندر ہولی سنگھ کا کہنا ہے کہ کینیڈا نے داخلے کا نظام غیر ملکی طلبا کے لئے سہل بنا کر ہم سے مارکیٹ چھین لی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جب کوئی غیر ملکی طالب علم کینیڈا میں اپنی تعلیم مکمل کر لیتا ہے تو وہاں ایک سال کام کرنے کے بعد اسے وہاں مستقل رہائش کی اجازت مل جاتی ہے۔ اس کے مقابلے میں چین اور بھارت جیسے ممالک سے امریکہ آنے والے بے شمار طالب علموں کو 15 یا اس سے زائد عرصہ یہاں گزارنے کے بعد ہی یہ سہولت حاصل ہوتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر ملکی طالب علموں کے لئے شہریت کا حصول انتہائی اہم ہے کیونکہ ان کے اپنے ملک میں زندگی کا معیار اچھا نہیں ہوتا۔ وہ کہتے ہیں کہ ان ملکوں سے یہاں آنے والے بہترین طالب علم تعلیم مکمل کرنے کے بعد عام طور پر امریکہ میں رہنا پسند کرتے ہیں کیونکہ یہاں ان کے لئے بہتر زندگی گزارنے کے مواقع زیادہ ہوتے ہیں۔

امریکی کالجوں اور یونیورسٹیوں کی ایسوسی ایشن کی صدر لن پاسکوئریلا کہتی ہیں کہ امریکہ میں بڑھتی ہوئی سالانہ فیسوں کے تعلیمی نظام کو اسی انداز میں جاری رکھنا مشکل ہو جائے گا کیونکہ اس سے ملکی اور غیر ملکی طالب علم بہت بڑے تعلیمی قرضوں کے بوجھ تلے دب جاتے ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ امریکی یونیورسٹیوں کو اپنی فیسیں بڑھانے کے بجائے مالی وسائل کے متبادل ذرائع تلاش کرنا پڑیں گے ورنہ غیر ملکی طالب علموں کی امریکہ میں دلچسپی مزید کم ہوتی جائے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

80 ہزار افراد نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی

قابض اسرائیلی فوجوں  کی سختی کے باوجود رواں  سال رمضان کے پہلے جمعہ کو ۸۰؍ ہزار مسلمانوں   نے بیت المقدس میں  پہنچ کر نماز جمعہ ادا کی۔ قدس نیوز نیٹورک نے جو ویڈیوشیئرکئے ہیں  میں  دیکھا جاسکتاہے کہ جوق در جوق مغربی کنارہ، راملہ اور دیگر علاقوں  سے فلسطینی شہری پیدل اور بسوں ...

شہریت ترمیمی قانون پر امریکہ نے بھی اپنی تشویش ظاہر کردی

امریکہ اور نے ہندوستان کے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون پر عدم تحفظات کا اظہار کردیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ ہندوستان میں شہریت کے متنازعہ ترمیمی قانون کے نفاذ پر تشویش ہے۔ ایکٹ کے نافذ ہونے کے بعد صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔

غزہ پر اسرائیلی حملوں کے سبب جان گنوانے والے فلسطینیوں کی تعداد 31272 ہوئی

غزہ پٹی پر جاری اسرائیلی حملوں سے فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 31272 ہو گئی ہے۔ غزہ میں قائم وزارت صحت نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فورسز نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 88 فلسطینیوں کو قتل اور 135 دیگر کو زخمی کیا، جس سے گزشتہ اکتوبر میں اسرائیل اور حماس ...

غزہ میں امداد کیلئے قطار میں منتظر افراد کو پھر نشانہ بنایا گیا، 11 شہید

  انسانیت کی تمام حدوں  کو پار کرتے ہوئے اسرائیلی فوجوں  نے بدھ کو پھر بھکمری کے شکار ان پریشان حال لوگوں  کو نشانہ بنایا جو اپنے بچوں  کی پیٹ کی آگ بجھانے کیلئے امداد حاصل کرنے کے مقصد سے قطار میں  لگے ہوئے تھے۔ بدھ کے اس حملے میں  ۱۱؍ افراد کی شہادت کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد ...

انڈونیشیا میں سیلاب اور چٹان کھسکنے سے تباہی، 19 افراد ہلاک ،متعدد زخمی

انڈونیشیا کے جزیرے سماترا میں مسلسل بارش نے سیلاب اور چٹان کھسکنے سے بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی ہے۔ اس دوران 5سے زائد گھر دب گئے۔ مکانات کے ملبے سے12 لاشیں نکالی گئیں اور 7افراد کو شدید زخمی حالت میں اسپتال پہنچایا گیا۔ ملبے سے دیگر 6 افراد کو بحفاظت نکالا گیا جبکہ5 افراد اب تک ...

غزہ : پیراشوٹ نہ کھلنے سے امدادی سامان فلسطینیوں پر گرگیا، 5افراد جاں بحق

یہاں ہیلی کاپٹر کے ذریعے امدادی سامان پھینکنے کے دوران ایک بھاری پیکٹ پیرا شوٹ نہ کھلنے کی وجہ سے امداد کے منتظر فلسطینی خاندان پر گر گیا جس میں 5 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ 10سے زائد زخمی بتائے جارہے ہیں۔ اردن کی فوج کے ایک اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ ...