اڑی حملہ:ہندوستان نے پاکستانی ہائی کمشنر کو ثبوت دکھائے، دوسرا ڈمارشے جاری کیا
نئی دہلی، 27؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )خارجہ سکریٹری ایس جے شنکر نے دس دن سے بھی کم وقت میں آج پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط کو اڑی حملے کو لے کر دوسرا ڈمارشے جاری کیا اور انہیں اس دہشت گردانہ حملے میں سرحد پار ذریعہ کے ثبوت دکھائے جس میں 18؍جوان شہید ہو گئے تھے۔وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے کہا کہ خارجہ سکریٹری نے عبدالباسط کو طلب کیا اور انہیں بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں مارے گئے اڑی کے حملہ آوروں میں سے ایک کی شناخت حافظ احمد کے طور پر ہوئی ہے جو کہ فیروز کا بیٹا اور مظفر آباد کے دھاربنگ کا باشندہ ہے۔اس کے ساتھ ہی اس میں پاکستانی دہشت گردآقاؤں کی معلومات ملتی ہے۔عبدالباسط سے کہا گیاکہ مقامی گاؤں کے رہائشیوں نے اڑی سیکٹر میں 21؍ستمبر کو پاک مقبوضہ کشمیر کے دو افراد کو پکڑ کر ہندوستانی سیکورٹی فورسز کو سونپا تھا جنہوں نے دہشت گردوں کے لیے گائیڈ کے طور پر کام کیا اور انہیں کنٹرول لائن سے دراندازی کرنے میں مدد کی تھی۔عبدالباسط سے کہا گیاکہ ان کے بارے میں معلومات اس طرح سے فیصل حسین اعوان(20) ولد گل اکبر رہائشی پوتھا جہانگیر، مظفر آباد اور یاسین خورشید(19)ولد محمد خورشید رہائشی کھلیا ں کلاں، مظفر آباد۔خارجہ سکریٹری نے عبدالباسط سے کہا کہ پوچھ گچھ کے دوران اعوان نے این آئی اے کو بتایا ہے کہ انہوں نے اس گروپ کو سرحد پار کرنے کا راستہ بتایا اور مدد کی، جس نے 18؍ستمبر کو اڑی حملے کو انجام دیا تھا۔