اپن انگڈی :گھر میں لوگوں کی موجودگی کے باوجود لاکھوں روپے کے زیورات چوری

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 16th July 2017, 2:49 PM | ساحلی خبریں |

اپن انگڈی 16،؍جولائی (ایس او نیوز) عام طور پر راتوں کو چوری اور ڈکیتی کی وارداتیں ا س وقت ہوتی ہیں جب گھر کے لوگ تالا لگاکر کہیں باہر گئے ہوتے ہیں۔ لیکن اپن انگڈی کے قریب کرایا نامی مقام پرلاکھوں روپے مالیت کے زیورت اس وقت چوری ہوگئے جب گھر کے افراد اندرہی موجود تھے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق ایک سابق فوجی سریش کے گھر یہ واردت پیش آئی ہے جو فی الحال کرایا میں پینٹ اورہارڈویئر کی دکان چلارہا ہے۔تفصیل یہ بتائی جاتی ہے کہ جس رات یہ واردات انجام دی گئی ہے اس وقت سریش ، اس کی بیوی اور 3بچے دیر رات تک جاگ رہے تھے۔ پھر جب وہ سوکر صبح کے وقت جاگے تو گھر کا اگلا اور پچھلا دروازہ کھلا ہوا پایا۔ اندر کے کمروں کا جائزہ لیاگیا تو پتہ چلا کہ وہاں موجود تمام الماریوں کی تلاشی لیتے ہوئے چوروں نے تقریباً342گرام سونے کے زیورات اور دس ہزار مالیت کے موبائل فون پر ہاتھ صاف کیا ہے۔

چوری کی اس واردات کے بارے میں قیاس کیا جارہاہے کہ شام کے وقت ہی چور گھر کے کسی کمرے میں گھس کر بیٹھ گئے تھے اور گھر کے افراد سونے کے بعد انہوں نے اطمینان سے اپنی لوٹ کی کارروائی انجام دی ہے۔ کیونکہ گھر کے کسی دروازے یا کھڑکی وغیرہ کو توڑنے یا کہیں بھی طاقت آمانے کاکوئی نشان موجود نہیں ہے۔ 

کہتے ہیں کہ سریش اپنے گھر کے تما م زیورات ہمیشہ بینک لاکر میں رکھا کرتا تھا اور جب کسی تقریب میں شرکت کا موقع ہوتو لاکرسے نکال لیا کرتاتھا۔ چند دن پہلے ایسی ہی ایک تقریب کے لئے یہ زیورات بینک سے لائے گئے تھے اور بر وقت انہیں واپس لاکر میں نہیں رکھا گیا تھا۔ شاید گھر کے کسی بھیدی نے یہ بات کسی پر افشاء کر دی ہوگی اور چوروں کے لئے سنہر اموقع فراہم کیا ہوگا۔

اپن انگڈی دیہی پولیس کے افسران نے موقعۂ واردات پر پہنچ کر معائنہ کیا۔ معاملہ درج کرنے کے بعدفنگر پرنٹ ماہرین اور ڈاک اسکواڈ کے ذریعے تحقیقات کی جارہی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی