اوپیندر کشواہا نے این ڈی اے کا چھوڑا ساتھ، راہل گاندھی سے ملاقات
نئی دہلی،11؍ دسمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) قومی لوک سمتا پارٹی (رالوسپا) کے صدر اوپیندر کشواہا نے پیر کو این ڈی اے سے اپنا ناطہ توڑ لیا۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے مرکزی وزیر کے عہدے سے بھی استعفی دے دیا۔اس کے پیش نظر انہوں نے کانگریس صدر راہل گاندھی سے ملاقات کی۔ اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں تقریبا تمام اپوزیشن پارٹی کے رہنما حصہ لیں گے۔تاہم ذرائع کے مطابق بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی اس ندارد رہ سکتی ہیں۔بتا دیں، استعفی کے بعد یہ قیاس لگائے جا رہے ہیں کہ رالوسپا ابھی اپوزیشن سے ہاتھ ملا سکتی ہے، جس میں لالو پرساد کی آر جے ڈی اور کانگریس شامل ہیں۔اوپیندر کشواہا نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط بھی لکھا ہے جس میں انہوں نے کہاکہ میں نے امید اور توقعات کے ساتھ آپ کی قیادت میں این ڈی اے کا ساتھ پکڑا تھا۔ 2014 لوک سبھا انتخابات میں آپ نے بہار کے لوگوں سے جو بھی وعدے کئے تھے، اسی کو دیکھتے ہوئے میں نے اپنی حمایت بی جے پی کو دیا تھا۔کشواہا کے اس فیصلے سے بہار میں سیاسی مساوات تبدیل کر سکتے ہیں۔قومی لوک سمتا پارٹی سربراہ گزشتہ چند ہفتوں سے بی جے پی اور اس اہم اتحادی ٹیم لیڈر، بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار پر نشانہ لگارہے تھے۔بتا دیں رالوسپا کو 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں دو سے زیادہ سیٹیں نہیں ملنے کے بی جے پی کے سگنل کے بعد سے کشواہا ناراض چل رہے تھے۔ دوسری طرف بی جے پی اور جے ڈی یو کے درمیان برابر۔برابر سیٹوں پر انتخاب لڑنے کی رضامندی بنی ہے۔