کرناٹک میں آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کیلئے اہم سیاسی پارٹیوں میں ہلچل شروع
بنگلور،21؍اکتوبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)کرناٹک میں آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کیلئے اہم سیاسی پارٹیوں میں ہلچل شروع ہوگئی ہے ۔کہاجارہا ہے کہ کئی کانگریس ارکانِ اسمبلی بی جے پی میں شامل ہوسکتے ہیں ۔ذرائع کے مطابق ایک درجن سے زائد کانگریسی بی جے پی کے گیروئے رنگ میں رنگنے کیلئے تیار ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ 15ارکانِ اسمبلی کو کانگریس نے ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔کانگریس کے چند ایم ایل اے بی جے پی اور جنتادل(ایس) کے رابطہ میں لگاتار بنے ہوئے ہیں ۔کانگریس سے نا اُمید ہوچکے ایم ایل اے نئی پارٹی کی تلاش میں لگے ہوئے ہیں ۔اس بات کی بھنک کانگریس ہائی کمان کو محسوس ہوچکی ہیں۔اسے دیکھتے ہوئے انتخابات سے قبل ہی کانگریس لیڈر شپ نے ایسے نمائندوں کو ہٹانے کا فیصلہ لے لیا ہے۔کانگریس ہائی کمان نے صاف پیغام دیا ہے کہ ان قائدین کو ٹکٹ بالکل نہیں ملے گا ‘جن پر سے عوام کا اعتماد اُٹھ چکا ہے ۔50سے زائد اسمبلی حلقہ جات کے کانگریس نے نئے اُمیدواروں کی تلاش میں جُٹ گئی ہے۔2018ء کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے اپنی تیاری شروع کردی ہے ۔حال ہی میں ریاست میں کانگریس کی جانب سے گھر گھرکانگریس مہم شروع ہوئی تھی اس مہم کے تحت کانگریس قائدین و کارکنان نے زمینی سطح پر تیاری کررہی ہے ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ کانگریس ہائی کمان نے ایسے ایم ایل اے کی فہرست تیار کی ہے جس میں انھوں نے غیر قابل ارکانِ اسمبلی کو ٹکٹ نہ دینے کی تجویز رکھی ہے‘اسے لے کر چیف منسٹر سدارامیا اور کے پی سی سی صدر ڈاکٹرجی پرمیشور کے ساتھ پچھلے ہفتہ ہوئی نشست میں آئندہ ہونے والے اسمبلی انتخابات کو لے کر اہم فیصلہ کئے گئے تھے۔ پارٹی لیڈر شپ کو یقین ہے کہ کانگریس کے کچھ ایم ایل اے بی جے پی میں شامل ہونے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں ۔اے آئی سی سی سروے کے مطابق کانگریسی ایم ایل اے یادگیر ضلع‘بیدرضلع ‘ ضلع وجئے پور کے چند ایم ایل اے بی جے پی قائدین کے رابطے میں ہیں۔کانگریس سنئیر ایم ایل اے کی جگہ نوجوانوں کو ٹکٹ دینے کی تیاری میں ہے‘ کانگریس اس بار وزیر کاگوڑ تمپا کی بیٹی اور کولواڑا کے بیٹے کو ٹکٹ دینے کی تیاری کررہی ہے۔ دوسری جانب یدی یورپا کو دوبارہ بی جے پی کا ریاستی صدر بنائے جانے سے ناراض لنگایت طبقے کے لیڈران بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں آنے کیلئے پر تول رہے ہیں ۔کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ڈاکٹر جی پرمیشور نے حال ہی میں یہ اشارہ دیاہے کہ20سے زائد بی جے پی اراکینِ اسمبلی عنقریب کانگریس میں شامل ہونے والے ہیں ۔خاص طورپر یدی یورپا اورایشورپا کے درمیان اختلافات کے سبب پریشان بی جے پی کے اراکینِ اسمبلی کو دوسری پارٹیوں کی طرف جانے سے روکنا بھی ایک چیلنج بن چکا ہے۔اور ایک سیاسی پارٹی جنتادل(ایس) نے بھی اعلان کیا ہے کہ جنتادل(ایس) کے ریاستی صدر مسٹر ایچ ڈی کمار سوامی جو قلب کے آپریشن کے بعد ابھی صحت یا ب ہوئے ہیں نے اعلان کیا ہے کہ وہ ریاست گیر دورہ شروع کررہے ہیں ۔خاص طورپر جنتادل(ایس) میں8اراکین اسمبلی کی بغاوت کے بعد ریاست میں پارٹی کا وجود بُری طرح متاثر ہوا ہے۔تینوں سیاسی جماعتوں کی جانب سے اگلے انتخابات میں اپنے اپنے سیاسی مستقبل کو محفوظ کرنے کیلئے پوری جدوجہد کی جارہی ہے۔آنے والے اسمبلی انتخابات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے دیوالی تہوار کے فوری بعد ریاست کی تینوں سیاسی جماعتیں کانگریس‘بی جے پی‘(جنتادل(ایس) کی جانب سے بڑے پیمانے پر تیاریوں کی شروعات کی جارہی ہے ۔کانگریس اور بی جے پی کے قومی لیڈران جاریہ مہینے سے ریاست کے دوروں کا سلسلہ شروع کررہے ہیں وزیر اعظم نریندر مودی 19؍اکتوبر کو ریاست کے دورہ پر آرہے ہیں ‘جبکہ19؍نومبر سے تین دن تک اے آئی سی سی نائب صدر مسٹر راہول گاندھی ریاست میں تین دن تک قیام کریں گے۔جنتادل(ایس) سپریمو مسٹرایچ ڈی دیوے گوڑا سابق وزیر اعظم بھی اپنے پارٹی قائدین و کارکنان کے ساتھ انتخا بات کی تیاریوں کے پیش نظر خصوصی اجلاس طلب کرنے ریاست بھر کا دورہ کرنے والے ہیں ۔