گجرات کا ایک گاؤں جہاں آوارہ کُتّے بھی کروڑپتی ہیں!
مہسانہ (گجرت) 11؍اپریل (ایس او نیوز)ریاست گجرات جو کہ دنیا بھر میں مختلف عنوانات سے اپنی شہرت رکھتی ہے وہاں پر ایک گاؤں ایسا بھی ہے ، جہاں پر کروڑوں روپے مالیت کی زمین کے مالکانہ حقوق ’آوارہ کُتّوں ‘کے نام پر ہیں۔
شاید قارئین کو یہ بات عجیب سی لگے کہ ملک میں ہزاروں شہری ایسے ہیں جنہیں دو وقت کی روٹی میسر نہیں ہے۔ علاج و معالجہ کے وسائل نہ ہونے سے جہاں سینکڑوں موتیں واقع ہوتی ہیں، وہاں پر اتنے ’خوشحال کُتّے‘ بھی ہوسکتے ہیں اور وہ بھی اس ریاست میں جہاں انسانوں کو زندہ جلایاگیا۔ اس گاؤں میں جہاں حاملہ خواتین کے پیٹ چیر کر معصوم بچوں کو ذبح کیاگیا۔جہاں چھوٹی چھوٹی بچیوں کو قتل کرنے سے پہلے ظالمانہ طریقے پر عصمت دری کا شکار بنایا گیا۔لیکن یہ سچ ہے کہ اسی ریاست گجرات اور اسی گاؤں میں جانوروں پر مہربانی کرنے والی ’دیالو‘ قوم اور ’کروڑپتی آوارہ کُتّے‘ پائے جاتے ہیں۔
کہانی یہ بتائی جاتی ہے کہ جانوروں پر رحم کرنے والے ’جیو دَیا‘ نظریے کے تحت قوم کے مالدار لوگ زمین کا کچھ حصہ کتوں کے نام پر عطیہ کردیتے ہیں۔ یا پھر زمین کی دیکھ بھال کرنے یا ٹیکس وغیرہ بھرنے کی طاقت نہ رکھنے والے بھی زمین کا ٹکڑا کتوں کو عطیہ کردیتے ہیں۔اور اس کے بعداس زمین سے ہونے والی آمدنی کو کتوں اور دیگر جانوروں کی فلاح و بہبود کے لئے استعمال کیا جا تا ہے۔ مہسانہ کے قریب پانچوٹ گاؤں میں 1980سے شروع ہونے والی اس تحریک کی وجہ سے اس وقت 21بیگھہ (تقریباً84ایکڑ) زمین کتوں کے نام پر ہے جہاں 70کے قریب کتے رہائش پزیر ہیں۔ اس زمین کی موجودہ قیمت 3.5کروڑ روپے فی بیگھہ ہے ۔ اس حساب سے دیکھا جائے تو ہرکتا کم ازکم ایک کروڑ روپے مالیت کی زمین کاحقدار بن جاتا ہے۔ اس زمین کی دیکھ ریکھ ’مادھ نی پاٹی کوتریا ٹرسٹ‘ نامی ادارہ کررہا ہے۔
ان کتوں کو روزانہ آٹے کی مل سے مفت میں فراہم ہونے والے20تا30کیلو گرام آٹے سے بنی ہوئی روٹیاں (جسے روٹلاکہتے ہیں) کھلائی جاتی ہیں ۔ اس کے علاوہ ہر مہینے چاند کی پہلی اور چودھویں رات کو لڈو بھی پیش کیے جاتے ہیں!
انسانوں کے ساتھ کتوں سے بھی زیادہ بدتر سلوک اور انسانیت کو شرمسار کرنے والے مظالم ڈھانے والوں کی کتوں کے لئے ایسی رحمدلی تعجب خیز تو ہے ، مگر سچائی یہی ہے کہ ایک خاص نظریے والوں کے لئے گائے اورکتے ، انسانوں سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔لہٰذا جیسا کہ مشہور ہے ’ہر کتے کاایک دن ہوتا ہے‘، تو ان کتوں کو بھی کچھ دن عیش کرنے دو۔