بے روزگاروں کو فروغ ہنر کی تربیت کیلئے خصوصی محکمہ قائم : سدرامیا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 7th June 2017, 11:19 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،6؍جون(ایس او نیوز) بے روزگار نوجوانوں کو خود روزگار کی تربیت اور انہیں اپنے پیروں پر کھڑا کرنے میں مدد کیلئے ریاستی حکومت نے فروغ ہنر کا ایک مخصوص محکمہ قائم کیاہے، اس محکمہ کے تحت رواں سال پانچ لاکھ نوجوانوں کو روزگار دینے کا نشانہ مقرر کیاگیا ہے۔ یہ بات آج ریاستی اسمبلی کو وزیر اعلیٰ سدرامیا نے بتائی۔ وقفۂ سوالات میں ڈاکٹر سدھاکر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ محکمۂ فروغ ہنر ان کے ماتحت ہے۔ مختلف محکموں میں رائج فروغ ہنر کی اسکیموں کو یکجا کرکے اس محکمہ کے ذریعہ انہیں عملی شکل دی جارہی ہے۔ آنے والے دنوں میں یہ محکمہ حکومت کی تمام تربیتی اسکیموں کا نفاذ ایک چھت تلے کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج مختلف فنون کے ماہرین کی بازار میں مانگ بڑھتی جارہی ہے۔اسی مقصد کے تحت فروغ ہنر کیلئے یہ شعبہ قائم کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال شروع کئے گئے محکمہ کے ذریعہ اب تک 1.60 لاکھ نوجوانوں کو فروغ ہنر کی تربیت سے آراستہ کیاگیا ہے۔حال ہی میں ریاستی حکومت نے کوشلیا مہم شروع کی ہے، جس کے تحت تربیت کیلئے نوجوانوں کا اندراج جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگلے تین سے چھ ماہ کے دوران پانچ لاکھ نوجوانوں کو فروغ ہنر کی تربیت سے آراستہ کرنے کا منصوبہ تیار ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان پانچ لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی آئی ، ڈپلوما ، انجینئرنگ اور دیگر کورسوں کی تربیت سے آراستہ کیا جائے گا۔ اس موقع پر اپوزیشن لیڈر جگدیش شٹر نے کہاکہ نئے محکمہ کے قیام کا اعلان حالانکہ بجٹ میں کیاگیا ، لیکن اس کا حکمنامہ مئی میں جاری ہوا ہے۔ حکمنامہ کے اجراء میں اس قدر تاخیر نہیں ہونی چاہئے تھی۔ اس پر وزیر اعلیٰ سدرامیا نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ یہ محکمہ گزشتہ سال وجود میں آیا رواں سال تربیت مکمل کرنے اور نئے داخلوں کا اعلان کرنے میں تاخیر ہوئی ، آئندہ سال اس طرح کی تاخیر نہ ہونے پائے اسی مقصد کے تحت کوشلیا کر اسکیم کو تیزی سے لاگو کیاگیا ہے۔ اس سے قبل سدھاکر اور دیگر نے بھی وزیر اعلیٰ سے مختلف امور پر تفصیلات طلب کیں ۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...