لداخ میں ہندوستانی فورسز اور پی ایل اے کے درمیان تصادم کی نہیں ہے معلومات: چین
بیجنگ،16اگست(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) چین نے آج کہا کہ اسے لداخ میں پینگونگ جھیل کے کنارے ہندوستانی علاقے میں پی ایل اے کے جوانوں کے گھسنے سے متعلق رپورٹوں کی کوئی معلومات نہیں ہے اور وہ سرحد پر امن برقرار رکھنے کے لئے مصروف عمل ہے۔ہندوستانی سیکورٹی فورسز نے لداخ میں ہندوستانی علاقے میں گھسنے کی چینی فوجیوں کی کوشش کو کل ناکام کر دیا تھا جس کے بعد پتھراؤ ہوا اور اس میں دونوں طرف کے لوگوں کو معمولی چوٹیں آئیں۔چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چن ینگ سے جب اس واقعہ کے سلسلے میں تبصرہ کرنے کو کہا گیا تو انہوں نے کہا کہ مجھے اس کی اطلاع نہیں ہے، میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ چینی سرحد فورس ہند۔چین سرحد پر امن برقرار رکھنے کے لئے مصروف عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حقیقی کنٹرول لائن کے چینی حصے کے پاس ہمیشہ گشت کرتے ہیں، ہم ہندوستانی طرف سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایل اے سی اور دونوں اطراف کے درمیان متعلقہ معاہدوں پر عمل کرے۔ اس سے پہلے بھی جب ماضی میں اس طرح کی دراندازی ہوئی، چین نے ہمیشہ کہا کہ اس کے فوجی سر حد کے چینی حصے میں گشت کر رہے تھے، وہ ہمیشہ یہ کہتا رہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سرحد خاکہ نہیں ہے اور سرحدی تنازعے کے حل کرنے کے عمل جاری ہے۔چین اورہندوستان کے خصوصی نمائندے سر حد مسئلہ حل کرنے کے لئے 19 مرحلے کے مذاکرات کر چکے ہیں۔
ہوا سے جب پوچھا گیا کہ سکم حصے میں ڈوکلام علاقے کا تعطل حل کرنے کی کوشش نے کوئی پیش رفت کی ہے؟ تو انہوں نے چین کا رخ دہرایا کہ ہندوستانی فوجی چینی سرزمین میں غیر قانونی طور پر داخل ہو گئی ہے اور انہیں غیر مشروط واپس جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ یہ دونوں فریقوں کے درمیان کسی بامعنی مذاکرات کے لئے پیشگی شرط ہے۔ بہر حال، چین مانتا رہا ہے کہ اس معاملے پر بحث کے سفارتی ذرائع سے مذاکرات ہو رہے ہیں۔