اُڈپی :19؍جنوری (ایس او نیوز) بحرہ عرب میں ماہی گیری کے دوران لاپتہ ہوئی ’سورنا تربھوجا‘ کشتی کا اغواء نہیں ہوا ہے، بلکہ ہمیں خدشہ ہے کہ یہ بوٹ حادثے کا شکار ہوگئی ہے۔ اس بات کی اطلاع اُڈ پی پولس سپرنٹنڈنٹ لکشمن نمبرگی نے دی ہے۔
اخبارنویسوں سے گفتگوکرتےہوئے ایس پی نے بتایا کہ لاپتہ ماہی گیر بوٹ کی تفتیش میں سرگرم ٹیموں نے اپنا کا م مکمل کرلیا ہے۔ تفتیشی ٹیموں نے خیال ظاہر کیا ہے کہ ماہی گیر بوٹ کا اغواء نہیں ہوا ہے، بلکہ اس کے کسی حادثے کا شکار ہو نے کا خدشہ ہے۔
ایس پی نے بتایاکہ سورنا تربھوجا ماہی گیر کشتی 13ڈسمبر کو اپنے سات ماہی گیر وں کے ساتھ سمندر میں مچھلی شکار کے لئے نکلی تھی ، سمندر سے تین کلومیٹر کا فاصلہ طئے کرنےکے بعد کشتی کے کپتان نے کشتی میں تکنیکی خرابی کو دیکھتے ہوئے بندرگاہ کی طرف واپس آگئی تھی اور کشتی کو درست کرنے کے بعدواپس گہرے سمندر میں مچھلیوں کا شکار کرنے کے لئے نکل پڑی تھی ۔ اپنے ساتھی ماہی گیر بوٹوں سے جاملنے کے لئے سورنا تربھوجا کشتی کے کپتان نے اپنی بوٹ کی رفتار کو تیز کردیا تھا ، خدشہ ہے کہ اسی کے نتیجےمیں بوٹ کے انجن میں دھماکہ ہوا ہوگا۔
ماہی گیر بوٹ کا موبائل اور وائرلیس کنکشن 15ڈسمبر کی رات سے ہی منقطع ہو گیا تھا۔ بوٹ کا پتہ لگانے کے لئے جدید ٹکنالوجی سونار آپریشن کا استعمال کیا گیا ہے۔ ایس پی نے یہ بھی بتایا کہ تفتیشی ٹیمیں سورنا تربھوجا کشتی اور کوچین کی ایک کشتی کے درمیان ہوئی ٹکر کی تصدیق میں بھی جٹی ہوئی ہیں، ایس پی نے بتایا کہ فی الحال حالات سے ایسا لگ رہا ہے کہ کشتی حادثے کا شکار ہوئی ہے۔