ساستھان اور ہیجماڈی میں ٹول وصول کرنے کے خلاف مقامی افراد کا احتجاج
اڈپی16؍اگست (ایس او نیوز)مقامی گاڑیوں کے لئے بھی ٹول ناکہ پر فیس وصول کیے جانے کے خلاف مقامی افراد اور کئی اداروں کے اراکین نے مل کر ساستھان اور ہیجماڈی ٹول وصولی ناکہ پر احتجاج کیا۔
بتایا جاتا ہے کہ پڈوبیدری کے پاس ہیجماڈی ٹول ناکہ پر جمعرات کی صبح سے مقامی گاڑیوں کے لئے بھی ٹول فیس وصول کرنا شروع کیا گیا ۔ ا س سے ناراض ہوکر مقامی لوگوں نے کنڑا رکھشنا ویدیکے اور دوسرے اداروں کے ساتھ مل کراحتجاج کیا اور ٹول ناکے پر موجود اسٹاف کے ساتھ زبانی تکرار میں الجھ گئے۔ احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ شاہراہ کی توسیع کاکام ابھی جاری ہے اور اس کی تکمیل سے پہلے ٹول وصول کرنا بالکل غیر اصولی بات ہے اسی مسئلے کو لے کر ساستھان ٹول ناکے پر بھی یہی صورتحال پید اہوگئی۔
احتجاجیوں اورٹول وصول کرنے والی کمپنی ’نوو یگ‘ کے افسران کے درمیان کافی دیر تک بات چیت ہوتی رہی۔ تقریباً دو گھنٹے تک احتجاج کے بعد طے پایا کہ جمعہ کی شام تک یہاں پر ٹول وصول نہیں کیا جائے گا۔ برہماورا پولیس اسٹیشن کے افسران نے موقع پر پہنچ کر حالات کو کنٹرول کیا۔ اس دوران خبر ملی ہے کہ اڈپی کی ڈپٹی کمشنر پریانکا میری فرانسس نے تمام اداروں کے عہدیداران اور نوویگ کمپنی کے ذمہ داران کے ساتھ ایک مشترکہ میٹنگ طلب کی ہے، جو جمعہ کی شام کو منعقد ہونے والی ہے ۔
ٹول وصولی کے خلاف مہم چلانے والی ڈسٹرکٹ کمیٹی کے صدرڈاکٹر دیوی پرساد شیٹی نے کہا ہے کہ ان کی کمیٹی نوویگ کمپنی کے خلاف پرتشدد احتجاج کے لئے بھی تیار ہے۔کیونکہ شاہراہ کی توسیع کاکام مکمل نہیں ہوا ہے۔ عوام کو بے حد دشواریوں کا سامنا ہے۔ایسے میں ضلع انتظامیہ کا نوویگ کمپنی کی حمایت کرنا عجیب سا لگتا ہے۔جبکہ ہیجماڈی میں ٹول آفیسرروی بابو نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت نے ٹول وصول کرنے کے لئے کہا ہے اور اسی کے مطابق ہم عمل کررہے ہیں۔ دوسری طرف پڈوبیدری پولیس انسپکٹر ستیش نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نوویگ کمپنی کی طرف سے ٹول وصولی گیٹ پر پولیس سیکیوریٹی مانگی گئی ہے۔