اُڈپی میں مویشیوں کے تاجر حُسین ابّا کے قتل کا معاملہ؛ وشواہندو پریشد کے لیڈر سمیت اب تک چار لوگوں کی گرفتاریاں
اڈپی 2؍جون (ایس او نیوز)پولیس سپرنٹنڈنٹ لکشمن نمبر گی کے بیان کے مطابق جوکٹّے میں مویشیوں کے بیوپاری حسین ابّا کی پراسرار موت کے تعلق سے قتل کا جو شبہ ظاہر کیا جارہا تھا اس ضمن میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے چارملزمین کو گرفتار کرلیا ہے جس میں ایک وشوا ہندو پریشد کا لیڈر بھی شامل ہے۔
خیال رہے کہ تین دیگر افراد کے ساتھ مویشی لے جاتے وقت سنگھ پریوار کے کچھ لوگوں نے مبینہ طور پر پولیس کے ساتھ مل کر حسین ابّا اور اس کے ساتھیوں کا پیچھا کیا تھا۔ تین افراد تو بچ نکلنے میں کامیاب رہے مگر بعد میں مشکوک حالت میں حسین ابّا (۶۱سال)کی لاش ایک پہاڑی پر برآمد ہوئی تھی۔پولیس نے جن ملزموں کو گرفتار کیا ہے ان میں وی ایچ پی لیڈر سریش مینڈن عرف سوری،بجرنگ دل کے کارکنان پرساد کونڈاڈی،امیش شیٹی اور رتن شامل ہیں۔
سوری پرساد اور دیپک کو جمعہ کے دن پولیس نے بلاری میں گرفتار کیا تھا۔اس کے بعد اڈپی پولسی نے امیش اور رتن کو گرفتار کرلیا ہے۔فی الحال ان پر مویشی کے تاجر پر حملہ کرنے اور اس کی گاڑی روکنے کا الزام لگایا گیا ہے، قتل کی بات طے کرنے کے لئے پولیس پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کررہی ہے۔