نوٹ بندی، کالے دھن کو سفید کرنے کا بڑا گھپلہ،دوسال مکمل ہونے کے موقع پر کانگریس کا احتجاجی مظاہرہ۔ معیشت کی تباہی کے لئے معافی مانگنے مودی حکومت سے مطالبہ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 10th November 2018, 12:36 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی ،10؍نومبر(ایس او نیوز؍یواین آئی) کانگریس نے نوٹ بندی کو 'کالے دھن کو سفید کرنے 'کا بڑاگھپلہ قراردیتے ہوئے آج یہاں ریزروبینک کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیااور کئی سینئر لیڈروں نے گرفتاری دی ۔کانگریس کے جنرل سکریٹری اشوک گہلوٹ کی قیادت میں کانگریس کے کارکن نوٹ بندی کے دوسال مکمل ہونے کے موقع پر صبح ہی ریزرو بینک کے سامنے دھرنے پر بیٹھ گئے اور اسکے خلاف نعرہ بازی کی ۔ گہلوٹ ،آنند شرما ،بھوپیندر سنگھ ہڈا ،مکل واسنک ، سشمتادیو اور بڑی تعداد میں پارٹی کارکنوں نے گرفتاری دی۔کانگریس نوٹ بندی کے بعد سے ہی مودی حکومت کی اس پالیسی کی مخالفت کرتی رہی ہے ۔اسکا کہنا ہے کہ اس سے ملک کی معیشت تباہ ہوگئی اور چھوٹے کارباریوں کا کام ٹھپ ہوگیا اور لاکھوں لوگ بے روزگارہوئے ۔پارٹی نے کہاکہ حکومت نے یہ فیصلہ کرکے لوگوں کو اپنا پیسہ بینکوں سے نکالنے کے لئے محتاج بنادیا اور کروڑوں لوگوں کو لائن میں کھڑاکردیاتھا۔پارٹی کا کہنا ہے کہ دوسال بعد بھی ملک نوٹ بندی سے ہوئے نقصان سے نکل نہیں پایاہے ۔اس کے لئے حکومت کو ملک سے معافی مانگنی چاہئے ۔کانگریس کے میڈیا انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے ایک بیان جاری کرکے کہا کہ دو سال قبل آٹھ نومبر 2016 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے نوٹ بندی کی تباہی کو اقتصادی انقلاب کا نیا فارمولہ قراردیتے ہوئے تین اسباب بتائے تھے ۔ تمام کالا دھن پکڑا جائے گا، نقلی نوٹ پکڑے جائیں گے اور دہشت گردی اور نکسل ازم ختم ہوجائے گا۔ مودی نے 13نومبر 2016 کو کہا تھاکہ میں نے ملک سے صرف پچاس دن مانگے ہیں۔اس کے بعد اگر میری کوئی غلطی نکل جائے تو جس چوراہے پر کھڑاکریں گے ،ملک جو سزا دے گا اسے قبول کرنے کے لئے تیار ہیں۔ سرجے والا نے کہا کہ نوٹ بندی کے 731دن گذر گئے ہیں لیکن کسان ، نوجوان، تاجر، خواتین اور دکاندار سب پریشان ہیں اور لوگوں کی روزی روٹی کے ساتھ ساتھ اس سے معیشت کو بھی نقصان پہنچا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف نوٹ بندی نے جہاں کسان ، نوجوان ، چھوٹے کاروباری اور دکاندار وں کی کمر توڑ ڈالی وہیں دوسری طرف کالا دھن جمع کرنے والوں نے راتو ں رات اسے سفید بنالیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 10دسمبر 2016 کو حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ 15.44 لاکھ کروڑپرانے نوٹوں میں تین لاکھ کروڑ کالا دھن ہے جو جمع نہیں ہوگا او رضبط ہوجائے گا۔ وزیر اعظم کو ملک کو بتانا چاہئے کہ کالا دھن کہاں گیا کیوں کہ ملک میں اس وقت چلن میں جو بھی نوٹ تھے وہ تقریباً سارے واپس آگئے تھے ۔ اس سے بی جے پی کا جھوٹ پکڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تین لاکھ کروڑ کالا دھن پکڑنا تو دور کی بات اب حکومت آر بی آئی کے ریزرو کھاتے کا تین لاکھ کروڑ زبردستی نکالنے پر آمادہ ہے جو 71 سال میں کبھی نہیں ہوا۔کانگریس رہنما نے پوچھا کہ نقلی نوٹ کہا ں گئے ۔ کیا یہ بھی بی جے پی کا جملہ تھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا انتہاپسندی اور نکسل ازم ختم ہوگیا؟ نوٹ بندی کے بعد اکیلے جموں و کشمیر میں 86کروڑ بڑے انتہاپسندانہ حملے ہوئے جن میں 127جوان شہید ہوئے اور 99شہری مارے گئے ۔ تو کیا مودی حکومت نے ملک کو جان بوجھ کر گمراہ کیا۔انہوں نے کہا کہ نئے نوٹ چھاپنے اور تقسیم کرنے کی قیمت نوٹ بندی کی بچت سے 300فیصد زیادہ ہے ۔ آر بی آئی کے مطابق سال2016-17 اور 2017-18 میں نئے نوٹ چھاپنے اور لکویڈیٹی آپریشن کی قیمت 30303کروڑ روپے ہے جب کہ نوٹ بندی میں صرف10720 کروڑ روپے واپس جمع نہیں ہو پائے ۔ وہ بھی اگر رائل بینک آف بھوٹان اور نیپال میں جمع پرانے نوٹوں کی گنتی نہ کی جائے تب۔ کیا حکومت بتائے گی کہ اتنے بڑے اقتصادی خسارہ کے لئے کون ذمہ دار ہے ؟مسٹر سرجے والا نے کہا کہ سنٹرفار مانیٹرنگ آف انڈین اکنامی کی رپورٹ کے مطابق نوٹ بندی سے براہ راست پندرہ لاکھ ملازمتیں چلی گئیں اور ملک کی معیشت کو تین لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ یہی نہیں بینکوں کی قطاروں میں 120سے زیادہ لوگوں کی موت ہوگئی۔ سورت سے لے کر تروپور تک اور آسنسول تک سب کام کاج چوپٹ ہوگئے ۔ خواتین کی تمام بچت لوٹ لی گئی۔ کیا یہ سیدھے طورپر اقتصادی دہشت گردی نہیں ؟کانگریسی لیڈر نے الزام لگایا کہ نوٹ بندی سے ٹھیک پہلے بی جے پی اور آر ایس ایس نے سینکڑوں کروڑ روپے کی جائیداد پورے ملک میں خریدی۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر 2016 میں بینکوں میں اچانک588600کروڑ روپے زیادہ جمع ہوئے۔ اس میں سے تین لاکھ کروڑ روپے فکسڈ ڈپازٹ میں صرف پندرہ دنوں میں جمع ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی والے دن یعنی آٹھ نومبر2016کو بی جے پی کی کلکتہ یونٹ کے اکاونٹ نمبر554510034میں پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے تین کروڑ روپے جمع کرائے گئے ۔ انہوں نے ان سب معاملات کی انکوائری کئے جانے کا مطالبہ کیا ۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اکیلے گجرات کے گیارہ ضلع کوآپریٹیو بینکوں میں نوٹ بندی کے پانچ دنوں میں غیرمعمولی طورپر 3881.51 کروڑ روپے کے پرانے نوٹ جمع ہوگئے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان سب معاملات کی جانچ کی جانی چاہئے ۔

نوٹ بندی سے صرف چوکیدار کے دوستوں کا بھلا ہوا:راہل

کانکیر، 10؍نومبر (ایس او نیوز؍ یو این آئی) کانگریس صدر راہل گاندھی نے نوٹ بندی کے معاملے میں آج ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی پر جم کر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی سے ملک کے عوام کا نہیں، بلکہ خود کو ملک کا چوکیدار بتانے والے مودی کے دوستوں کا بھلا ہوا ہے ۔ چھتیس گڑھ میں ضلع کانکیر کے پنکھاجور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مسٹرراہل گاندھی نے کہا کہ اس سے صرف چوکیدار کے دوستوں کا بھلا ہوا ہے ، جبکہ ملک کے عوام کو مشکلات کی لائن میں کھڑا کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی سے کالا دھن واپس لانے کی بات کہی تھی، جبکہ آج تک ایک بھی کالا دھن واپس نہیں آیا ہے ۔ مودی نے صرف ملک کے لوگوں کو بیوقوف بنایا ہے ۔ مسٹر راہل گاندھی نے نیرو مودی، وجے ملیا، میھل چوکسی کے ملک کا پیسہ لے کر بھاگ جانے پر مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم صرف اپنے تاجر دوستوں کو فائدہ پہنچا رہے ہیں، ان کے کروڑوں کا قرض معاف کر رہے ہیں، لیکن غریب کسانوں کے لئے کچھ نہیں کیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔