بنگلورومیں عازمین حج کی تربیت کیلئے دو روزہ کیمپ کا آغاز

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 31st July 2016, 2:28 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔30/جولائی(ایس او نیوز) امسال حج کمیٹی کے ذریعہ سفر حج بیت اللہ پر روانہ ہونے والے عازمین حج کیلئے آج بنگلور پیالیس کے ٹینس پویلین میں دوروزہ تربیتی کیمپ کا آغاز ہوا۔ بنگلور اربن، بنگلور رورل، رام نگرم اور دیگر آس پاس کے علاقوں کے تقریباً 1350 عازمین کیلئے منعقد تربیتی کیمپ میں کرناٹک بند کے باوجود تقریباً تمام عازمین نے پورے اہتمام کے ساتھ شرکت کی اور مناسک حج کے بارے میں تفصیلی جانکاری حاصل کی۔ انڈین فورم فار حج ٹریننگ کی طرف سے سید اعجاز احمد، ریٹائرڈ کے اے ایس نے سفر حج کے سماجی پہلو کو اجاگر کرتے ہوئے عازمین حج کی رہنمائی کی اور تفصیل کے ساتھ رخت سفر باندھنے کے سلسلے میں جانکاری فراہم کی۔جبکہ حج کے مذہبی پہلوؤں پر فورم کے صدر مولانا محمد لطف اللہ مظہر رشادی نے جانکاری دیتے ہوئے عمرہ کی ادائیگی، مناسک حج کی تکمیل، قربانی، زیارت نبویؐ ودیگر امور پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر وزیر برائے شہری ترقیات وحج اور کرناٹک اسٹیٹ حج کمیٹی چیرمین جناب روشن بیگ نے کیمپ میں موجود رہ کر عازمین حج کی تربیت کے دوران ان کیلئے انتظامات کی بذات خود نگرانی کی۔ ریاستی حج کمیٹی کے ایگزی کیٹیو آفیسر سرفراز خان نے کیمپ کی شروعات میں مہمانوں کا استقبال کیا۔ قرأت ونعت کے بعد باضابطہ کیمپ میں تربیتی سلسلہ شروع ہوگیا۔اس موقع پر کارپوریٹرس شکیل احمد، محمد ضمیر شاہ، ایم کے گنا شیکھر، کانگریس لیڈران کرشنے گوڈاکے علاوہ محکمہئ اقلیتی بہبود کے افسران اور بڑی تعداد میں حج کیمپ سے جڑے ہوئے رضاکار عازمین حج کی خدمت میں حاضر رہے۔ جن اضلاع سے عازمین حج کو تربیتی کیمپ میں شریک ہونا تھا ان کی بہت بڑی تعداد موجود رہی اور کیمپ میں رہنمائی سے ان لوگوں نے استفادہ کیا۔ 


روشن بیگ کا بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ
علاقوں میں صفائی کے اہتمام پر وزیر شہری ترقیات کا زور

بنگلورو۔30/جولائی(ایس او نیوز) وزیر شہری ترقیات وحج جناب روشن بیگ نے آج صبح شہر میں بارش سے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لیا اور یہاں حکام کی طرف سے راحت کاری کیلئے کئے گئے اقدامات کی جانکاری حاصل کی۔آج صبح انہوں نے شہر کے بھارتی نگر،پلکیشی نگر، ایس کے گارڈن، ٹیانری روڈ، شیواجی نگر اور دیگر علاقوں میں بارش سے متاثرہ محلوں کا دورہ کیا۔ اس وقت ان کے ہمراہ مقامی کارپوریٹرس، بی بی ایم پی اور بی ڈبلیو ایس ایس بی کے افسران کی ایک ٹیم بھی موجود تھی۔ وزیر موصوف نے پچھلے تین چار دنوں سے جاری موسلادھار بارش کی وجہ سے ان علاقوں کے نشیبی محلوں میں پانی بھرجانے کی شکایات اور نالیوں کی صفائی نہ ہونے کے سبب سڑکوں پر پانی جمع ہوجانے کی اطلاعات کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر یہاں نالیوں کی صفائی یقینی بنانے اور ڈرینج نظام کو بہتر کرنے کیلئے حکام کو ہدایت جاری کی۔ بارش کی وجہ سے آئندہ ان علاقوں میں عوام کو کسی طرح کی دشواری نہ ہونے پائے اس کیلئے بی بی ایم پی عملہ کو مستعد رہنے کا حکم دیتے ہوئے انہوں نے مقامی کارپوریٹرس کو بھی ہدایت دی کہ اپنے اپنے علاقوں میں صفائی کے اہتمام پر خاص توجہ دی جائے۔گندگی کی بروقت نکاسی یقینی بنائی جائے گی تو کافی حد تک بارش کے پانی کو ٹھہرنے سے روکا جاسکتا ہے۔ اس موقع پر کارپوریٹرس شکیل احمد، ایم کے گنا شیکھر، محمد ضمیر شاہ، کرشنے گوڈا، بی آر نائیڈو ودیگر وزیر موصوف کے ہمراہ رہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...