ترکی:خواتین فوجیوں پر اسکارف لینے کی پابندی ختم
انقرہ، 23 ؍فروری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)ترکی کی فوج میں شامل خواتین پر سر کو ڈھانپنے کے لیے اسکارف لینے پر عائد پابندی ختم کر دی ہے۔اس پابندی کے خاتمے کے بعد ترکی کی فوج میں شامل خواتین سر پر اسکارف لے سکیں گی۔ترکی میں حکام کے مطابق فوج اور ملٹری اسکول میں شامل تمام خواتین کو یہ اجازت ہو گی کہ وہ اپنے سر کو ڈھانپ سکیں۔ ترکی کے اخبار حریت کے حوالے سے کہا ہے کہ نئے قواعد فوج اور ملٹری اکیڈمی میں شامل تمام خواتین کے لیے ہیں اور وہ سر پر ٹوپیوں کے اندر اپنی وردی یعنی یونیفارم کے رنگ کا اسکارف لے سکیں گی۔ملک میں فوج وہ آخری ادارہ تھا، جس کے سر پر اسکارف لینے پر پابندی تھی۔واضح رہے کہ 1980ء کی دہائی میں ملک کے سرکاری اداروں میں خواتین پر دوران کام سر پر اسکارف لینے پر پابندی عائد کی تھی، لیکن بارے میں ملک میں رائے منقسم رہی۔ملک میں آزاد خیال حلقوں کا یہ الزام رہا ہے کہ موجودہ صدر رجب طیب اروان اس طرح کے اقدامات سے ترکی میں اسلامی ایجنڈا نافذ کرنا چاہتے ہیں۔صدر رجب طیب اروان کی جماعت کے برسر اقتدار آنے کے بعد گزشتہ ایک دہائی کے دوران تعلیمی اداروں اور سول سروسز کے علاوہ پولیس فورس میں شامل خواتین کو سر پر اسکارف لینے کی اجازت دے دی گئی ہے۔