طلاق ثلاثہ کا ترمیمی بل کابینہ میں منظور؛ اب میجسٹریٹ کو ہوگا ٹریپل طلاق دینے والے کو ضمانت دینے کا اختیار؛ راجیہ سبھا میں بل بدستور زیرالتوا
نئی دہلی 9/اگست (ایس او نیوز) حکومت نے راجیہ سبھا میں زیرالتوا طلاق ثلاثہ سے متعلق بل میں تین ترامیم کرتے ہوئے کابینہ میٹنگ میں پیش کرتے ہوئے اسے منظوری دے دی گئی ہے۔ ترمیم شدہ بل میں مجسٹریٹ کے ذریعہ ملزم شوہر کو ضمانت دیئے جانے اور مناسب شرائط پر مفاہمت کی شقوں کو شامل کیا گیاہے ۔ بل کی مخالفت کررہی کانگریس سے بھی حکومت نے اپنا موقف واضح کرنے کو کہاہے ۔ بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم مودی کی صدارت میں آج یہاں ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں ان تینوں ترامیم کو منظوری دی گئی ہے۔
میٹنگ کےبعد قانون وانصاف کے وزیر روی شنکر پرساد نے صحافیوں کو بتایاکہ پہلی ترمیم کے تحت اب ایف آئی آر درج کرانے کا حق خود متاثرہ بیوی ،اس سے خون کا رشتہ رکھنے والے افراد اور شادی کے بعد بنے رشتہ داروں کو ہی ہوگا ۔اس کے علاوہ بل میں مفاہمت کا التزام بھی ہے ۔
مسٹر پرساد نے بتایاکہ مجسٹریٹ مناسب شرطوں پر شوہر اور بیوی کے مابین سمجھوتہ کراسکتاہے ۔ایک دیگر ترمیم ضمانت کے سلسلہ میں کی گئی ہے ۔اب مجسٹریٹ کو یہ اختیار دیاگیاہے کہ وہ متاثرہ کا موقف سننے کے بعد ملزم شوہر کو ضمانت دے سکتاہے ۔حالانکہ انھوں نے واضح کیاکہ یہ جرم اب بھی غیر ضمانتی ہوگا۔ جس میں تھانہ سے ضمانت ملنی ممکن نہیں ہے ۔خیال رہے کہ یہ بل لوک سبھا میں منظور ہوچکاہے لیکن راجیہ سبھا میں زیرالتوا ہے ۔
یاد رہے کہ طلاق ثلاثہ بل کی مخالفت میں ملک بھر میں لاکھوں کی تعداد میں مسلم خواتین نے سڑکوں پر اُتر کر احتجاج کیا تھا اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اس بِل کو قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔ خواتین نے بتایا تھا کہ مذکورہ بل شریعت کے ساتھ ساتھ خواتین مخالف ہے ،اس لیے بل کو فوری طورپر واپس لیا جائے۔