تین طلاق بل موجودہ شکل میں بھی ناقابل قبول؛ ترمیم شدہ بل پرایم پی مولانااسرارالحق قاسمی کی سونیاگاندھی سے ملاقات
نئی دہلی 11/اگست (پریس ریلیز/ایس او نیوز) امید کی جارہی تھی کہ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں تین طلاق بل پاس کردیاجائے گا،مگر مرکزی کابینہ نے مجوزہ بل میں متعددترمیمات کو منظوری تودی ہے البتہ راجیہ سبھا میں اس بل کو پیش نہیں کیاگیاہے،جس کی وجہ سے سرمائی اجلاس تک یہ بل معلق ہوگیاہے۔
قابل ذکر ہے کہ مسلم دانشوران و علماء اور ملی تنظیمیں مجوزہ بل میں حکومت کی جانب سے کی جانے والی ترمیم کے بعدبھی مطمئن نہیں ہیں،کیوں کہ اس بل میں اب بھی تین طلاق کو کالعدم قراردیے جانے کے ساتھ ناقابلِ ضمانت جرم قراردیاگیاہے،ا سکے علاوہ اس بل میں اوربھی کئی خامیاں ہیں جن کی وجہ سے مسلمان اسے قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔
پارلیمنٹ کے حالیہ سیشن میں مولانا اسرارالحق قاسمی نے تین طلاق بل کی خامیوں کو دور کروانے اورموجودہ شکل میں راجیہ سبھا سے پاس نہ ہو،اس کے لئے کوششیں کیں، جس کے مثبت اثرات سامنے آئے ہیں ۔مولاناقاسمی نے خودکانگریس کی سرپرست سونیاگاندھی سے ملاقات کرکے انھیں تین طلاق بل کے نقصانات اور خامیوں سے روشناس کروایا،اسی طرح مسلم پرسنل لابورڈکے سکریٹری مولانافضل الرحیم مجددی،کمال فاروقی اور ایڈووکیٹ شمشاد احمد کو راجیہ سبھامیں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد سے ملاقات کرواکے انھیں مسلمانوں کے اجتماعی موقف سے آگاہ کروایا،جس کی وجہ سے کانگریس نے مزید مضبوطی سے اس بل پر اپنے موقف کو پیش کیاہے اور راجیہ سبھا میں تین طلاق بل رک گیاہے۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے مولانا اسرارالحق قاسمی نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ تین طلاق بل موجودہ شکل میں پاس نہ ہوکیوں کہ یہ نہ صرف شریعت کی طرف سے طے کردہ قانون کے سراسر خلاف ہے ،بلکہ مسلم خواتین کے حقوق کے لئے بھی تباہ کن ہے۔