گنیش تہوار سے قبل محکمہ ٹرانسپورٹ کے تبادلے شروع ہوں گے: رام لنگاریڈی
بنگلورو،21/اگست(ایس او نیوز) ریاستی وزیر برائے ٹرانسپورٹ رام لنگاریڈی نے کہاکہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے چاروں ٹرانسپورٹ کارپوریشنوں کے ملازمین کی کئی دنوں سے بین کارپوریشن تبادلوں کی مانگ کررہے ہیں، یہ اقدامات گنیش تہوار سے قبل شروع کردیئے جائیں گے،یہاں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بنگلورو میٹرو پالیٹین ٹرانسپورٹ کارپوریشن (بی ایم ٹی سی) کرناٹک اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن( کے ایس آر ٹی سی) کرناٹک ایسٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن(ای، ای آر ٹی سی) اور نارتھ۔ویسٹ ٹرانسپورٹ کارپوریشن( این ، ڈبلیو آر ٹی سی) میں1.15 لاکھ افسران اور ملازمین خدمات انجام دے رہے ہیں، انہیں ایک ٹرانسپورٹ کارپوریشن سے دوسرے کارپوریشن کو تبادلہ کی کارروائی شروع کرنے کا انہوں نے فیصلہ کیا ہے، انہوں نے بتایا کہ اس اقدام سے ملازمین کے ساتھ ہونے والے مظالم اور زیادتیوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔وزیر ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ کامن آپٹی ٹیوڈ ٹسٹ( سی اے ٹی) ٹسٹ امتحان کے بعد فہرست تیار کرکے ضرورت کے تحت تبادلے کئے جائیں گے، انہوں نے بتایا کہ تبادلوں کے دوران حیدر آباد- کرناٹک علاقے کی دفعہ 371 جی کو استعمال کیا جائے گا، انہوں نے بتایا کہ محکمہ کے اس اقدام سے ٹرانسپورٹ محکمہ میں ظلم اور زیادتیاں کم ہوں گی، اس مقصد سے محکمہ نے اس طرح کا قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، وزیر ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ ٹرانسپورٹ کارپوریشنوں کو نفع یا نقصان کی پروا کئے بغیر لوگوں کی سہولت کے لئے سرکاری بسوں کو ریاست کے ہر علاقے میں چلانے کو انہوں نے اولین ترجیح دی ہیں، رام لنگاریڈی نے کہا کہ شہر میں میٹرو ریل سرویس شروع ہونے کے باوجود بی ایم ٹی سی سرویس پر اس کا کوئی منفی اثر نہیں پڑپایا ہے، انہوں نے بتایا کہ میٹرو ریل سرویس سے قبل ہر دن52 لاکھ افراد بی ایم ٹی سی بسوں میں سفر کررہے تھے، اب میٹرو ریل سرویس کی وجہ سے یہ تعداد گھٹ کر49 لاکھ ہوچکی ہے، انہوں نے بتایا کہ میٹرو ریل سرویس کے لئے کروڑوں روپئے خرچ کئے جانے کے باوجود لوگ بی ایم ٹی سی بسوں پر ہی سفر کرنے کو پسند کررہے ہیں، ریڈی نے بتایا کہ بی ایم ٹی سی میں بہت جلد 3 ہزار نئی بسوں کو شامل کیا جائے گا، ڈیڑھ ہزار بسوں کے لئے حکومت رقم جاری کرے گی، بقیہ بقیہ ڈیڑھ ہزار بسیں کنٹراکٹ پر لی جائیں گی، اس سلسلے میں آخری دور کی بات چیت جاری ہے، انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت گزشتہ ساڑھے چار سال کے دوران محکمہ ٹرانسپورٹ کے ذریعہ بہتر خدمات انجام دے رہی ہے، وہ اس محکمہ کے لئے درکاری ہر طرح کی سہولتیں فراہم کررہی ہیں، انہوں نے بتایا کہ نارتھ- ایسٹ اور نارتھ ویسٹ ٹرانسپورٹ کارپوریشنوں کی ترقی کو وہ اولین ترجیح دی جارہی ہے، وزیر ٹرانسپورٹ نے بھارتیہ جنتاپارٹی( بی جے پی) پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی 10 پیسہ کا کام کرتے ہوئے ایک رویئے تک کی تشہیر کرتی ہے، لیکن کانگریس حکومت نے ایک روپیہ کا کام کرتے ہوئے صرف10 پیسہ کی تشہیر کی ہے، انہوں نے کہا کہ ریاستی عوام کو حکومت کی جانب سے کئے گئے ترقیاتی کاموں کو عوام پسند اسکیموں اور کامیاب منصوبوں کے متعلق جانکاری فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے، اسی طرح ریاستی عوام سابقہ بی جے پی حکومت اور موجودہ کانگریس حکومتوں کی کارکردگی کا موازنہ کرسکیں، رام لنگاریڈی نے کہا کہ ایڈی یورپا کے خلاف اے سی بی کی جانب سے چارج شیٹ داخل کرنے پر بی جے پی کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے اے سی بی کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگارہی ہے، لیکن ریاستی وزیر برائے توانائی ڈی کے شیو کمار کے مکان اور دفاتر پر انکم ٹیکس کے چھاپے جو کرائے گئے وہ ایک سیاسی چال تھی، انہو ں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ماتحت چل رہے انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ ریزروبینک آف انڈیا( آر بی آئی) ، انتخابی کمیشن جیسے اداروں کی وزیر اعظم نریندر مودی خود مختاری چھین کر اس کا غلط استعمال کرنے لگے ہیں۔ ریڈی نے سوال کیا کہ اس کوبی جے پی کیا کہے گی، ریڈی نے کہا کہ کاویری آبی تنازعہ، مہادائی پراجکٹ کسانوں کے قرضہ جات کی صفائی کے معاملات میں بی جے پی کا موقف کس طرح سے ہے، اس سے ریاستی عوام اچھی طرح واقف ہیں، انہوں نے کہا کہ ریاستی عوام کو بی جے پی لیڈروں پر کوئی اعتماد نہیں ہے، اور انہیں برسراقتدار لانے کا فیصلہ ریاستی عوام ہرگز نہیں کریں گے، رام لنگاریڈی نے کہا کہ غریبوں کی بھوک مٹانے کے لئے ریاستی حکومت کی جانب سے شروع کئے گئے کینٹین کو اندراگاندھی کے نام سے منسوب کیا جانا بی جے پی لیڈروں کو ہضم نہیں ہوپارہا ہے، اسی وجہ سے وہ اسکیم کو ناکام کرنے کے حربے استعمال کرنے لگے ہیں۔رام لنگار ریڈی نے کہا کہ ریاستی حکومت نے غریب اور مزدور طبقہ کی بھوک کو مٹانے کے مقصد سے بہت ہی رعایتی قیمتوں پر اندرا کینٹین میں کھانا فراہم کررہی ہے، انہوں نے کہا کہ چند دنوں میں مذکورہ اسکیم کی بڑھتی مقبولیت سے بوکھلا کر بی جے پی مذکورہ اسکیم کو لے کر عوام میں گمراہ کن بیانات دے رہی ہے، انہوں نے کہا کہ بی جے پی کتنے بھی حربے استعمال کرلے، لیکن اندرا کینٹین اسکیم نہیں رکے گی، انہوں نے بتایا کہ مذکورہ کینٹین بی بی ایم پی کے تمام وارڈوں میں قائم کردئے جائیں گے، ان کینٹینوں میں کھانوں کی مقدار میں اضافہ کے لئے وزیر اعلیٰ سدارامیا سے تبادلہ خیال جاری ہے، انہیں امید ہے کہ وزیر اعلیٰ اس تجویز پر رضامندی ظاہر کریں گے۔