زرعی زمین پر مکان تعمیر کرکے فروخت کرنے کا الزام ، سدرامیا کے خلاف جانچ کرنے انفورسٹمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی آمادگی
بنگلورو،24؍نومبر(ایس او نیو ز) سابق وزیراعلیٰ اور ریاستی حکمران اتحاد کے چیرمین سدرامیا کی طرف سے زرعی زمین پر ایک مکان تعمیر کرکے فروخت کرنے کے الزامات کی جانچ کے لئے مرکزی حکومت کے ادارے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے آمادگی ظاہر کی ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ سدرامیا سے پوچھ تاچھ کے لئے انفورسمنٹ کے افسروں نے تیاری بھی شروع کردی ہے ۔ سدرامیا پر یہ الزام لگایا گیا ہے کہ زرعی زمین پر تعمیر شدہ مکان کو سدرامیا نے ایک کروڑ روپے میں فروخت کیا ہے۔ 1981میں میسور اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے ڈی نوٹی فائی کی گئی زمین جو وجئے نگر سکینڈ اسٹیج میسور کا حصہ ہے، وہاں پر سدرامیا نے دس گنٹے زمین پر مکان تعمیر کیاتھا۔ کہاجاتا ہے کہ سدرامیا نے یہ زمین زراعت کے لئے حاصل کی تھی، لیکن 2003میں اس پر تعمیر شدہ مکان سمیت اسے ایک کروڑروپیوں میں فروخت کردیا، میسور کے ایک ساکن گنگا راجو نے سدرامیا اور دیگر کے خلاف یہ شکایت درج کرائی تھی، لیکن پولیس نے اس سلسلے میں کوئی ایف آئی آر درج نہیں کیا، پولیس کے اس رویے سے مایوس گنگا راجو نے عدالت سے رجوع کیا تو عدالت نے 23 جولائی کو میسور کی لکشمی پورم پولیس کو سدر امیا کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی تھی، اس کے بعد بھی تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی تو گنگا راجو نے یہ شکایت ڈی جی پی سے کی۔ اب یہ معاملہ سی بی آئی کے حوالے کرنے کے لئے میسور پولیس کمشنر کو مکتوب روانہ کیا گیا ہے، کہاجاتا ہے کہ گنگا راجو نے اس سلسلے میں سدرامیا کے خلاف انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ سے بھی شکایت کی ہے، لیکن مقامی پولیس تھانے میں شکایت درج نہ ہونے کے سبب اس معاملے کی جانچ کو آگے بڑھانے کا انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کو بھی اختیار نہیں ہے، اگر سدرامیا کے خلاف ایف آئی آر درج ہوتی ہے تو اس معاملے کو انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ سے رجوع کیا جاسکتاہے۔ تاہم سدرامیا کی طرف سے اگر زمین ڈی نوٹی فائی کرانے سے متعلق دستاویزات پیش کئے گئے تو اس معاملے میں بری ہوسکتے ہیں۔