کیا یہ ہڑتال ٹریڈ یونین کی جیسی ہے : دہلی ہائی کورٹ 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 19th June 2018, 10:44 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی19جون (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا) دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال کا دھرنا آٹھ دنوں سے ایل جی ہاؤس پر جاری ہے۔ وہیں اس دھرنے پر ہائیکورٹ نے سوال کھڑے کئے ہیں۔ کورٹ نے کہا ہے کہ سمجھ نہیں پا رہے ہیں یہ دھرنا ہے یا ہڑتال ہے۔ اتنا ہی نہیں عدالت نے پوچھا ہے کہ اس ہڑتال کی اجازت کس نے دی۔ کورٹ نے پوچھا ہے کہ کیا ایل جی ہاؤس میں بیٹھنا درست ہے؟ اور اس بحران کا حل ضروری ہے۔دہلی ہائی کورٹ نے مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے وزیر اعلی کی ہڑتال پر سوال اٹھائے ہیں۔کورٹ نے دہلی حکومت کی طرف سے پیش وکیل سے پوچھا کہ ہم سمجھ نہیں پا رہے ہیں کہ یہ کیا ہے دھرنا ہے یا ہڑتال ہے؟ عدلیہ نے سوال کیا کہ اس دھرنے یا ہڑتال کے لئے کس نے اجازت دی یا انہوں نے خود ہی یہ فیصلہ کیا۔عدلیہ نے اپنے دوسرے سوال میں پوچھا کہ دھرنے یا ہڑتال کا فیصلہ ان کا ذاتی تھا یا کابینہ کا اجتماعی فیصلہ تھا ۔ علاوہ ا زیں عدلیہ نے مندرجہ ذیل بھی سوالات کیے کہ وہاں بیٹھنا کیا درست ہے؟،وہ کس کے آفس میں بیٹھے ہیں؟ ، کیا وہ ہڑتال کے لئے باہر بیٹھے ہیں؟ ، جیسے ٹریڈ یونین اپنے مطالبات کو لے کر باہر حملہ کرتی ہیں کیا من و عن وہی ہڑتال ہے؟ کیا ایل جی ہاؤس میں بیٹھنے کے لئے LG کی طرف سے اجازت ہے ۔ہائی کورٹ نے کہاکہ اس مسئلے کا فوری حل نکالنا ضروری ہے۔کورٹ نے اس معاملے میں ایسوسی ایشن کو بھی ایک جماعت کی شکل میں مقرر کیا ہے ۔ہائی کورٹ نے اس درخواست کو اس معاملے کے ساتھ شامل کر لیا ہے اورتمام درخواستوں پر سماعت جمعہ کو ہوگی۔ وہیں وزارت داخلہ اور پی ایم او کے وکیل نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ IAS افسر ہڑتال پر نہیں ہیں ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔