فرانس میں برقعہ پر عائد پابندی معطل، میئرز پر دباؤ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 27th August 2016, 5:59 PM | عالمی خبریں |

پیرس،27؍اگست (ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا) فرانسیسی کورٹ کی جانب سے ساحلی قصبے ویلنو لوبٹ میں برقعہ پر عائد متنازع پابندی کے معطل ہونے کے بعد میئرز کو خبردار کیا جا رہا ہے کہ وہ عدالتی فیصلے پر توجہ دیں تاہم اس پر پابندی عائد کرنے والے 26میں سے تین میئرز کا کہنا ہے کہ وہ اس پابندی کو برقرار رکھیں گے۔جمعہ کو اپنے فیصلے میں عدالت کا کہنا تھا کہ یہ پابندی سنجیدہ اور واضح طور پر آنے جانے کے بنیادی حقوق کی آزادی کی خلاف ورزی ہے، عقائد اور افراد کی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔یہ فیصلہ ان 30سے زائد علاقوں کے لیے بھی ایک مثال ہو سکتا ہے جہاں برقعہ پر پابندی عائد ہے۔ویلنو لوبٹ کے قصبے کے میئر سمیت دیگر قصبوں کے میئرز کو حبردار کیا گیا ہے کہ وہ عدالتی فیصلے پر توجہ دیں۔ تاہم کم ازکم تین اور مییرز کا کہنا ہے کہ وہ اپنے علاقے میں اس پابندی کو برقرار رکھیں گے۔ادھر انسانی حقوق اور اینٹی اسلامو فوبیا ایسوسی ایشن جس نے عدالت کی توجہ برقعہ پر عائد پابندی کی جانب مبذول کروائی تھی کے وکیل پیٹرس سپینسو نے کہا ہے کہ اگر میئرز عدالتی فیصلے پر عمل نہیں کریں گے تو وہ ہر کیس کو عدالت میں لے کر جائیں گے۔عدالت برقعہ پر پابندی کی قانونی حیثیت کے حوالے سے اپنا حتمی فیصلہ بعد میں سنائے گی۔عدالت کے باہر وکیل کا کہنا تھا کہ برقعہ پہننے پر جن لوگوں کو جرمانہ ادا کرنا پڑا وہ اپنی رقم کی واپسی کا دعویٰ بھی کر سکتے ہیں۔برقعہ اور نقاب پر نام نہاد پابندی نے فرانس سمیت دنیا بھر میں اس پر بحث کا آغاز کیا تھا۔ خیال رہے کہ فرانس میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے ملک کے 26علاقوں میں ساحلِ سمندر پر برقعہ پر عائد پابندی ختم کرنے کے لیے فرانس کی اعلیٰ ترین عدالت سے رجوع کیا تھا۔

فرانس کے 26قصبوں کے میئروں نے امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے اور سیکولرزم کے بنیادی اصول کے تحت ساحل پر برقعہ پہننے پر پابندی لگائی تھی۔ برقعہ پر پابندی کے خاتمے کے لیے انسانی حقوق کی تنظیموں نے نیس کی عدالت سے رجوع کیا لیکن انھیں کامیابی نہیں ہوئی جس کے بعد انھوں نے یہ درخواست فرانس کی سب سے بڑی عدالت کونسل آف اسٹیٹ میں جمع کروائی تھی۔ادھر مسلمانوں کا کہنا ہے کہ انھیں غیر منصفانہ انداز میں ہدف بنایا جا رہا ہے۔برقعہ پر پابندی کے اس فیصلے سے فرانس کی حکومت میں شامل سینیئر ارکان کی رائے بھی تقسیم ہو گئی تھی۔فرانس کے وزیراعظم نے ایک بحث کے دوران کہا تھا کہ برقعہ پوش خواتین جمہوریہ فرانس کی مزاحمت کو آزما رہی ہیں جبکہ ملک کے وزیر تعلیم نے اس پابندی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ساحل پر خواتین کے کپڑوں کا اسلامی جہادی تنظیموں سے کوئی تعلق نہیں بنتا۔ خیال رہے کہ فرانس میں یہ تنازع اُس وقت سامنے آیا جب نیس کے ساحل پر پولیس برقعہ پر عائد پابندی کو یقینی بناتے ہوئے ایک خاتون سے برقعہ اتروایا۔ سوشل میڈیا پر اس تصویر کے وائرل ہونے کے بعد کئی افراد نے شدیدغصے کا اظہار کیا۔
 

ایک نظر اس پر بھی

ایشیائی ممالک میں شدید گرمی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے سے آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔