بی جے پی کی شکست کے لیے ہم کسی بھی پارٹی سے اتحاد کے لیے تیارہیں : مایاوتی
یوپی:22/جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)بی جے پی کو شکست دینے کے لئے بی ایس پی کسی بھی پارٹی سے اتحاد کو تیار ہے۔ اس فیصلے کا اعلان خود مایاوتی نے کیا۔ دہلی میں ان کے گھر پر ملک بھر سے آئے بی ایس پی کے کو آرڈنیٹر کی میٹنگ ہوئی۔ مایاوتی نے بی ایس پی لیڈروں کو میڈیا سے دور رہنے کی صلاح دی ہے۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی لیڈر اتحاد پر کچھ نہیں بولے گا، جو بھی بتانا اور کہناہوگا وہ خود کہیں گی۔ میٹنگ کے آغاز میں ہی مایاوتی نے جے پرکاش کو پارٹی سے باہر کئے جانے کا فرمان سنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی ایک نظم و ضبط کی حامل پارٹی ہے اور ہم کسی لیڈر پر ذاتی تبصرہ نہیں کرتے ہیں۔اسی ہفتے لکھنؤ میں بی ایس پی کے کارکن کے اجلاس میں جے پرکاش نے راہل گاندھی کو خوب برا بھلا کہا تھا، وہ یہاں تک بول گئے تھے کہ کہ غیر ملکی عورت کے بیٹا ہونے کی وجہ سے راہل کبھی ملک کے وزیر اعظم نہیں بن سکتے ہیں۔ تب جے پرکاش پارٹی کے نائب صدر اور نیشنل کوآرڈنیٹر تھے۔ بی ایس پی میں مایاوتی کے بعد وہ سب سے طاقتور رہنما بن گئے تھے؛ لیکن اس بیان کے بعد جے پرکاش کو تمام عہدوں سے معزول کردیا گیا ۔ بعد میں پتہ چلا کہ جے پرکاش نے تو پی ایم نریندر مودی کو گبر سنگھ کہہ دیا تھا۔ یہ پتہ چلتے ہی مایاوتی نے انہیں اب پارٹی سے بھی باہر کر دیا ہے۔ ایک اسٹیج سے تقریر کرتے ہوئے جے پرکاش نے کہا تھا کہ میں جے ہوں اور ویرو کے ساتھ مل کر گبر سنگھ کا صفایا کر دوں گا۔ بی ایس پی کے رہنما ویر سنگھ کو وہ ویرو کہتے تھے ۔