دہشت پیدا کرنے کے لئے آر ایس ایس کارکن کا قتل کیا گیا تھا: این آئی اے
بنگلورو:22/اپریل(ایس او نیوز) راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کارکن رودریش کا یہاں دن کے اجالے میں کیا گیا قتل کسی دشمنی یاذاتی فائدے کے لئے نہیں تھا بلکہ یہ واقعہ دہشت و خوف کا ماحول قائم کرنے اور لوگوں کو آر ایس ایس میں شامل ہونے سے روکنے کے لئے انجام دیا گیا تھا۔قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے)نے این آئی اے مقدمات کے لئے بنی ایک خصوصی عدالت میں کل داخل اپنی چارج شیٹ میں کہا کہ اس قتل کو دہشت پیدا کرنے کے لئے انجام دیا گیا تھا۔آر ایس ایس کارکن رودریش کا گذشتہ 16 اکتوبر کو مصروف کامراج روڈ پر قتل کر دیا گیا تھا۔اور وزارت داخلہ نے اس معاملے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے این آئی اے کو اس کی جانچ کرنے کے لئے کہا تھا۔اس معاملے میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے پانچ ارکان عرفان پاشا، وسیم احمد، محمد صادق، محمد مجیب اللہ اور عاصم شریف کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات اور غیر قانونی سرگرمی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔این آئی اے نے اپنی چارج شیٹ میں کہا ہے کہ اس قتل کا مقصد ایک طبقے میں دہشت پھیلانا تھا۔ این آئی اے نے کہا کہ گرفتار لوگوں نے فیصلہ کیا تھا کہ آر ایس ایس میں لوگوں کو شامل ہونے سے روکنے کیلئے آر ایس ایس کے کم از کم دو افراد کو قتل کرنا ہے۔این آئی اے تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ ان پانچوں ملزمان کو یہ تعلیم دی گئی تھی کہ وہ ایسا کرکے جہاد کے مقاصد کو پورا کر رہے ہیں۔