ٹیپو سلطان کا کَنّڑا حکم نامہ
بنگلورو،11/نومبر(ایس او نیوز)ٹیپو جینتی تقریبات کو لے کر بعض حلقوں کی طرف سے ٹیپو سلطان پر یہ الزام بار بار عائد کیا جاتا رہا ہے کہ وہ کنَّڑا دشمن تھے۔تاریخوں میں یوں تو ذکر آتا رہا ہے کہ ٹیپوسلطان کَنّڑا سے خوب اچھی طرح واقف تھے لیکن اس دعوے کی تائید میں کوئی ثبوت ابھی تک پیش نہیں کیا گیا تھا۔اس سلسلے میں پروفیسر م ن سعید صاحب نے اپنی تحقیق کے ذریعے یہ معلوم کر لیا ہے کہ ٹیپو سلطان نہ صرف یہ کہ کَنّڑا سے واقف تھے بلکہ انہوں نے کَنّڑا زبان میں سلطانی احکامات و فرامین بھی جاری کئے تھے۔ ٹیپو سلطان کے دربار سے اس طرح کا ایک حکم نامہ کَنّڑا زبان میں دریافت ہوا ہے جو سلطانی عہد میں قائم کئے ہوئے ذخیرہ گھروں کے اہلکاروں کی تنخواہوں کی تفصیل پیش کرتا ہے۔ اس کَنّڑاحکم نامے کا عنوان ہے۔حکم نامہ بنامِ داروغہ و متصدیانِ حال و ااسقبال تعلقہ اُگرانا۔یعنی یہ حکم نامہ تعلقہ ذخیرہ گھروں کے داروغان و متصدیان کے نام جاری کیا جاتا ہے۔یہ حکم نامہ قدیم کَنّڑا میں تحریر کیا گیا ہے جسے موڈی کَنّڑا کہا جاتا ہے اور تین صفحات پر مشتمل ہے۔پروفیسر م ن سعید نے مو؛ی کنّڑا کے ماہرین سے مل کر اسے جدید کنّڑا میں منتقل کیا اور ٹیپو جینتی کے موقع پر وزیرِ اعلیٰ سدّرامیّا کو پیش کیا۔اس موقع پر وزیرِ انفرا اسٹرکچر و حج جناب روشن بیگ صاحب اور جناب وزیر جناب ایچ کے پاٹل موجود تھے۔وزیرِ اعلیٰ نے اس کی بڑی ستائش کی اور کہا کہ یہ ثبوت ہے اس حقیقت کا کہ ٹیپو کنّڑا جانتے بھی تھے اور سرکاری امور میں اس کا استعمال بھی کرتے تھے۔اس کے ہوتے بی جے پی کے سارے پروپیگنڈے کا جھوٹ ظاہر ہو گیا ہے۔ٹیپو جینتی کی تقریب کے دوران پروفیسر م ن سعید نے یہ حکم نامہوزیرِ اعلیٰ کو فریم کرواکر پیش کیا۔مذکورہ حکم نامہ ایشیاٹک سوسائٹی، کولکاتا کے ذخیرۂ مخطوطات میں موجود ہے اور اس کا نمبر PSC 1686ہے۔پروفیسر سعید کا کہنا ہے کہ عہدِ ٹیپو میں کنّڑا کے سرکاری استعمال کی مزید شہادتوں کے بارے میں ان کی تحقیق جاری ہے اور ان سب کو یکجا کرکے شائع کیا جائے گا۔